کراچی( پ ر)جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے سندھ کے دیہی علاقوں میں 200 سے زائد مکاتب ومدارس کو حکومت کی جانب سے سربمہر کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاکہ حکومت دہشتگردوں کے خاتمے کی بجائے مدارس ختم کرنے کے بیرونی ایجنڈے پر کاربند ہے، دیہی سندھ میں 200سے زائد چھوٹے مکاتب کو سر بمہر کردیاگیاہے تو دوسری جانب زیر تعلیم مدارس کے غیر ملکی طلبہ کے ویزوںمیں توسیع کے بجائے انہیں تعلیم ادھوری چھوڑ جانے پر مجبور کیاجارہاہے جس سے عالمی سطح پر وطن عزیز کی بدنامی ہوگی ،دہشت گردی کے خلاف قومی اتحاد کو مدارس ، مساجد اور ائمہ مساجد کے خلاف اقدامات کرکے نقصان پہنچایا جا رہا ہے۔
جمعے کو جامعہ بنوریہ عالمیہ میں علماء کرام کے مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے مفتی محمد نعیم نے بلاجواز مدارس کے خلاف حکومتی اقدامات پرشدید تشویش کا اظہارکرتے ہوئے کہاکہ حکمران دہشت گردی کے خاتمہ کے بجائے پرامن مدارس کو بند کرنے میں لگے ہوئے ہیں، مدارس نے کبھی دہشت گردی اور فرقہ واریت کی حمایت نہیں کی ہے اور نہ ہی ان مسائل کے ذمہدار ہیں ، حکمران اپنے پیدا کردہ مسائل کے ذمہ دار مدارس کو ٹہرا کر بیرونی ایجنڈے پر کاربند ہیں ،انہوں نے کہاکہ سندھ کے دیہی علاقوں میں 200 سے زائد مکاتب ومدارس کو بند کر دیا گیا
ائمہ مساجد و اہل مدارس کو رجسٹریشن اور کوائف کے حوالے سے مسلسل حراساں کیاجارہاہے،انہوںنے کہاکہ سانحہ پشاورکے بعددہشت گردی کے خاتمے کے حوالے سے قوم ایک پیج پرآگئی تھی اورتمام مکاتب فکرکے مدارس وعلمانے حکومت کی تائیدکی تھی ،مگربیرونی ایجنڈے کے تحت مدارس کے خلاف مذموم کارروائیوں سے قومی اتحاد کو نقصان پہنچ رہاہے ،پانچوں وفاقوں کی قیادت کااحتجاجی تحریک کی دھمکی دیناحکومت کے لیے لمحہ فکریہ ہے ،حکومت کواب بھی صورتحال کی نزاکت کوسمجھ کراہل مدارس کے خلاف امتیازی اقدامات سے باز آنا ہو گا
انہوں نے مزید کہاکہ وطن عزیز کے مختلف مدارس میں زیر تعلیم ہزاروں غیر ملکی طلبہ کے ویزوں میں توسیع کے بجائے انہیں تعلیم ادھوری چھوڑجانے پر مجبور کیاجارہاہے جوکہ عالمی سطح پر وطن عزیز کی بدنامی کا باعث بنے گا،اگر کوئی غیر ملکی دہشت گردی میں ملوث ہے تو ہمیں بتایا جائے ہم انہیں پکڑ کر خود حکومت کے حوالے کریںگے،ماضی میں بھی دنیا بھر سے دینی مدارس میں حصول علم کیلئے آنے والے طلبہ کے ویزوں پر پابندی عائدکی گئی تھی جس سے عالمی سطح پر وطن عزیز کی ساکھ متاثرہوئی تھی ، حکومت کی دینی اداروں کے خلاف بلاجواز کارروائیاں مذہبی طبقے کے اشتعال کا باعث بن رہی ہیں، ، ائمہ مساجد ، چھوٹے مدارس اور دیگر مدارس کو حراساں کرنے کا سلسلہ فوری طور پر روک دیا جائے،اس قسم کے اقدمات سے محرومیاں جنم لیتی ہیں جن کامثبت اثرمرتب نہیں ہوتا۔