اسلام آباد : حکمران نفاذ اردو کی راہ میں رکاوٹ بن کر دستور شکنی کررہے ہیں، حکومت قومی زبان اردو کو فوری طور پر نافذ کرے یا عوام کو یہ رعایت دے کہ وہ حکمرانوں کی طرح دستور اور قانون کی جس شق کو چاہیں تسلیم کریں اور جس کو چاہیں رد کریں۔ ان خیالات کا اظہار تحریک نفاذ اردو پاکستان کے صدر عطاء الرحمن چوہان نے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کے نام اپنے مراسلے میں کیا ۔ انہوں نے کہا کہ قائداعظم کے فرامین، دستور پاکستان کی شق ٢٥١ کے تقاضے اور عدالت عظمیٰ کے فیصلے کے باوجود حکمران قومی زبان نافذ نہیں کررہے، حکمرانوں کا یہ طرز عمل ملک میں قانون شکنی کو فروغ دینے کا باعث بن رہا ہے۔
اس لیے حکومت فوری طور پر قومی زبان نافذ کرے یا عوام کی یہ رعایت دے کہ وہ بھی جس قانون کو چاہیں رد کرسکیں۔ انہوں نے صدر مملکت کو متوجہ کرتے ہوئے کہا کہ قانون کی بالادستی قائم کرنا ان کے فرائض منصبی میں شامل ہے، اس لیے وہ وزیراعظم سے نفاذ اردو کا حکم نامہ جاری کروا کر دستورشکنی کی راہ روکیں ورنہ ملک میں قانون شکنی رواج پکڑ لے گی۔عطاء الرحمن چوہان نے کہا کہ حکومت ٢٥ فروری یوم نفاذ اردو کے موقع پر قومی زبان کے نفاذ کا اعلان کرکے قوم کو حقیقی آزادی سے ہم کنا کرے۔