کراچی: وفاق المدارس العرابیہ پاکستان کی مجلس عاملہ کے رکن و جامعہ بنوریہ عالمیہ کے مہتمم وشیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے رجسٹریشن کے نام پر مدارس کوحراساں کرنے کی شدیدالفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاکہ اتحاد تنظیمات مدارس کے ساتھ رجسٹریشن کے معاملات طے نہیں ہوئے چل رہے ہیں، رجسٹریشن کے انتظامات سے قبل ہی مدارس کو حراساں کرکے سوتیلا سلوک کیاجارہاہے ،اس سلسلے کو فوری بند کیاجائے
اکثر بڑے مدارس رجسٹرڈ ہے ، مساجد سے منسلک چھوٹے مکتب ومدارس کی رجسٹریشن قانون ہی نہیں تو جسٹریشن کی آڑ میں بندش قابل مذمت ہے۔مدارس کے تعاون کا غلط فائدہ اٹھا کر بیرونی ایجنڈے کے تحت مدارس بند کرو مہم کسی صورت قبول نہیں کریںگے۔ پیر کو جامعہ بنوریہ عالمیہ سے جاری بیان میں مفتی محمد نعیم نے کہاکہ مدارس ملک کو قوم کے معمار ہیں اور بلامعاوضہ اوربغیر سرکاری تعاون کے اہل خیر کے تعاون سے تعلیم کو عام کررہے ہیں، مدارس سے فارغ ہونے والے افراد نے کبھی ملک کو نہ نقصان پہچایا اور نہ ہی وطن عزیز کے خلاف کسی اقدام کی حمایت کرتے ہیں۔
دینی ادارے ہمیشہ قومی اتحاد ویکجہتی کے فروغ کیلئے کام کرتے رہے ہیں۔مدارس دہشت گردی کے ذمہدار نہیں ماضی کے حکمرانوں کی غلط پالیسیاں وطن عزیز میں دہشت گردی کا باعث بنے ،67سال سے ملک کو نقصان ، ملک کو دولخت کرنے میں ، کرپشن ،لوٹ مار، قومیت ، لسانیت،کے بدبو دار نعروںسے قوم کو تقسیم مدارس نہیںبلکہ عصری اداروں سے پڑے ہوئے حکمران ہیں ، لاتعداد این جی اوز اور غیر ملکی ادرے ہیں جو وطن عزیز میں شکیل آفریدی جیسے غداروں کے ذریعے ملک کو نقصان پہچارہے ہیںان کا گھیراؤ تنگ کرنے کے بجائے مدارس کو ہی تنقید کا نشانہ اور دہشت گردی کی وجہ قراردینا حقائق کے خلاف اور بیرونی ایجنڈا ہے۔
حکومت بیرونی ایجنڈے کے تحت مدارس کے خلاف اقدامات کررہی ہے،ابھی مدارس کی رجسٹریشن کے حوالے سے اتحاد تنظیمات مدارس اور حکومت کے خلاف کوئی معاہدہ ہی طے نہیں پایا تو پھر رجسٹریشن اور آڈٹ کیلئے مدارس کو حراساں کیوں کیاجارہاہے۔ انہوںنے کہاکہ پشاور سمیت دہشتگردی کے دیگر سانحات کے دروغم میں اہل مدارس روز اول سے شریک رہے ہیں ،دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاک فوج اور حکومت کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور بھرپور تعاون کی یقین دھانی کراچکے ہیں، اتحاد تنظیمات مدارس کے قائدین کو اعتماد میں لیکر اقدامات کرنے کی وزیر داخلہ نے یقین دھانی کرائی تھی اس کے باوجود مدارس کو اعتماد میں لیے بغیر اقدامات کیے جارہے ہیں جوکہ مدارس کے ساتھ سوتیلا سلوک کے مترادف ہیں۔
انہوںنے کہاکہ مدارس کی رجسٹریشن حکومت کی ذمہداری ہے حکومت اپنی ماضی کی غلط پالیسیوں کی سزا اہل مدارس کو دینا چاہتی ہے انہوںنے کہاکہ حکومت نے اپنے رویے میں تبدیلی نہ لائی تو اہل مدارس مدارس بند رکرکے روڈوں اور چوراہوں میں درسگائیں لگا کر احتجاج کرنے پر مجبور ہوجائیںگے ۔انہوںنے کہاکہ حکومت سے مطالبہ کیا کہ تنظیمات مدارس اور حکومت کے باہم معاملات طے ہونے تک مدارس اور ائمہ مساجد کو حراسان کرنا بند کیاجائے۔