کراچی (اصل میڈیا ڈیسک) روپے کے مقابلے میں ڈالر ایک بار پھر تگڑا ہوگیا۔
ایکسٹرنل ادایگیوں کی وجہ سے ملکی زرمبادلہ کے ذخاٸر میں 63 ملین ڈالر کی کمی اور مارچ 2021 کے دوران ملکی درآمدات 5.66ارب ڈالر کے ساتھ تین بلند سطح ترین پر پہنچنے جیسے عوامل نے روپے کے مقابلے میں ڈالر کو ایک بار پھر تگڑا کردیا جس سے اوپن مارکیٹ میں ڈالر دوبارہ 154روپے پر آگیا تاہم انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 154روپے سے تجاوز کرنے کے بعد دوبارہ نیچے آگٸی۔
انٹربینک مارکیٹ میں جمعہ کو کاروبار کے آغاز سے ہی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی اڑان جاری ہے جس کے نتیجے میں ڈالر کے انٹربینک ریٹ ایک موقع پر 154.11روپے تک پہنچ گٸی تھی لیکن کاروبار کے اختتام پر ایکسپورٹرز کی جانب سے اپنی برآمدی ترسیلات بھنانے سے مارکیٹ ڈالر کی رسد بہتر ہوٸی جس سے ڈالر کے انٹربینک ریٹ 154روپے سے نیچے آگٸی۔
انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے دوران اتارچڑھاو کے بعد ڈالر کی قدر 41پیسے کے اضافے سے153.87روپے پر بند ہوٸی جبکہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 40پیسے بڑھکر 154.20روپے پر بند ہوٸی۔
ماہرین کا کہنا ہے کورونا کی تیسری لہر کی شدت سے بچاو کے لیےاین سی او سی کے سخت اقدامات اور مارکیٹوں میں لاک ڈاون شروع ہونے کی وجہ سے گھریلو صنعتوں کی سرگرمیاں متاثرہورہی ہیں جس سے امکان ہے کہ آنے والے دنوں میں درآمدات کا حجم مزید بڑھنے سے ڈالر کی قدر میں مزید اضافے کا رحجان غالب ہوسکتاہے کیونکہ درآمدات کے لیے بڑھتی ہوٸی طلب ڈالر کی قدر میں اضافے کا سبب بن رہی ہے۔