رحیم یار خان : وطن عزیزکی دیہی علاقوں میں مقیم 70فیصدآبادی، تعلیم و صحت کی بنیادی سہولتیں اور قابل علاج بیماریوںکی بروقت تشخیص و علاج نہ ہونے سے 4لاکھ بچے اپنی زندگی کے پہلے ہی سال میں موت کا شکار ہو جاتے ہیں۔ جس کیلئے سول سوسائٹی اور حکومت کو سنجیدگی کے ساتھ عوام میں ما ں اور بچے کی صحت بارے شعور اجاگر کرنے کی اشد ضرورت ہے۔
ان خیالات کا اظہار روٹری انٹرنیشنل کی پاکستان پولیو پلس کمیٹی کے رکن ممتاز بیگ نے لوکل سپورٹ آرگنائیزیشن دڑی عظیم کے زیر انتظام بچیوں کیلئے ووکیشنل ٹریننگ سنٹر بستی مڈ حسن میںنیشنل رورل سپورٹ پروگرام اور روٹری کلب کی جانب سے منعقدہ ماں اور بچے کی صحت اور پولیو بارے آگاہی مہم کے سلسلہ میں خطاب کرتے ہوئے بتائیں۔
این آ ر ایس پی کی ڈسٹرکٹ پروگرام آفیسر مس ثمینہ اشرف نے کہا کہ دیہاتی علاقوں میں ہسپتالوں کو اپ گریڈ کرنے اور تربیت یافتہ عملہ تعینات کرنے اورخواتین میںآگاہی اور شعوراجاگر کرنے سے ماں اور بچے کی صحت میں بہتری لائی جا سکتی ہے۔
روٹری کلب کے سیکرٹری سدی سمیع خان، جان محمد وارثی اورعمیر عزیزنے کہا کہ میڈیااور عوامی نمائندوں کو اس سلسلہ میںاپنا بھرپور کردار ادا کرنا چاہئے ۔اس موقع پر ایل ایس او کی عہدیداران، ممبران، طالبات ،، میڈم رفعیہ،خدیجہ زین،سمیرا ، عبدالخالق و دیگرمقامی معززین نے شرکت کی۔
فون: 068-5900818، موبائل0300-8672353 ای میل: mmumtazbaig@gmail.com