روس کے خلاف نئی پابندیوں کا مسودہ تیار

Russia

Russia

برسلز (جیوڈیسک) یوکرائن بحران میں ملوث ہونے پر یورپی یونین نے روس کے خلاف نئی پابندیوں کا مسودہ تیار کر لیا ہے تاہم اس پر عملدرآمد یہ دیکھنے کے بعد کیا جائے گا کہ آیا مشرقی یوکرائن میں فائر بندی برقرار رہتی ہے یا نہیں۔

یورپی کونسل کے صدر ہیرمن فان رومپوئے نے کہا کہ یورپی یونین روس پر مزید پابندیاں عائد کرنے پر متفق ہو گئی ہے لیکن ان پر عملدرآمد کچھ دنوں میں کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ یورپی رہنما انتظار کریں گے اور دیکھیں گے کہ مشرقی یوکرائن میں فائر بندی کے معاہدے کی کیا صورتحال ہے۔

فان رومپوئے کی طرف سے جاری کئے گئے اس بیان میں مزید کہا گیا کہ یورپی رہنماء مشرقی یوکرائن کی بدلتی ہوئی صورتحال کے تناطر میں پابندیوں کے اس مسودے میں ترامیم کر سکتے ہیں۔ یہ امر اہم ہے کہ کیف حکومت اور مغربی ممالک کا الزام ہے کہ ماسکو حکومت مشرقی یوکرائن میں باغیوں کی پشت پناہی کر رہی ہے۔

جس کی وجہ سے یہ تنازع شدت اختیار کرتا جا رہا ہے۔ امریکا سمیت متعدد یورپی ممالک نے بھی روس کو خبردار کیا ہے کہ وہ اس تنازع کا فریق نہ بنے۔ اگرچہ کریملن نے مشرقی یوکرائن میں مداخلت کے الزامات کو ہمشیہ ہی مسترد کیا ہے۔

لیکن مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے مطابق ایسے شواہد موجود ہیں کہ روسی افواج باغیوں کی معاونت کر رہی ہیں۔ کچھ یورپی ریاستوں نے ایسے خدشات ظاہر کئے ہیں کہ یونین کی طرف سے روس پر فوری طور پر پابندیاں عائد کرنے کے نتیجے میں مشرقی یوکرائن میں قیام امن کی کوششوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ ان ممالک کے بقول روس پر اسی صورت میں مزید سخت پابندیاں عائد کی جانا چاہییں، جب یہ ناگزیر ہو جائیں۔