روس (اصل میڈیا ڈیسک) روس میں قید حزب اختلاف کے لیڈر الیکسی ناوالنی کی صحت کی حالت 3 ہفتوں کی بھوک ہڑتال کے بعد تشویشناک ہو گئی ہے اور ان کے کسی بھی وقت انتقال کے احتمال کا اعلان کیا گیا ہے۔
44 سالہ لیڈر کے دل کے ڈاکٹروں میں سے یاروسلاو آشخمین نے فیس بک سے جاری کردہ پیغام میں کہا ہے کہ ناوالنی کی حالیہ بلڈ رپورٹ میں خون میں پوٹاشئیم کی مقدار بہت بلند آئی ہے۔ بھاری مقدار میں پوٹاشئیم کسی بھی وقت دل کے دورے کا سبب بن سکتی ہے۔
دل کے ڈاکٹر نے رپورٹ میں کیراٹین کی مقدار کے بھی معمول سے زیادہ ہونے کی طرف اشارہ کیا اور کہا ہے کہ کیراٹین کی بھاری مقدار کا مطلب ہے کہ ناوالنی کے گردے ناکارہ ہو گئے ہیں۔
ناوالنی کے پرائیویٹ ڈاکٹر اور رشئین ڈاکٹرز اتحاد یونین کے سربراہ اناستاسیا واسیلیوا نے بھی ٹویٹر سے اپنے مریض کی رپورٹیں شئیر کیں اور کہا ہے کہ ہم نے اپنے مریض سے فوری ملاقات کے لئے جیل انتظامیہ کو درخواست دی ہے۔
ناوالنی کے پریس مشیر کیرا یارمائش نے بھی فیس بک سے جاری کردہ پیغام میں کہا ہے کہ ناوالنی کے وزن میں حالیہ 3ہفتوں کے دوران 15 کلو کمی آئی ہے۔اگرچہ انسان موت کا لفظ زبان پر لانے سے گریز کر رہے ہیں لیکن اس وقت ناوالنی موت کے منہ میں جا رہے ہیں۔ ان کے پاس چند دن کا وقت رہ گیا ہے۔
واضح رہے کہ الیکسی ناوالنی کو روس کے صدر ولادی میر پوتن کے اہم ترین حریف سمجھا جاتا ہے۔ وہ عصابی نظام پر اثر انداز ہونے والی دوا سے متاثر ہونے کے بعد 5 ماہ تک جرمنی میں زیرِ علاج رہے۔ صحت مند ہونے پر ملک واپسی کے بعد 17 جنوری کو انہیں حراست میں لے لیا گیا تھا۔
ناوالنی کو ماسکو میں اڑھائی سال کی سزائے قید سنائی گئی۔ پشت اور ٹانگوں میں بے حسی محسوس کرنے پر انہوں نے جیل انتظامیہ سے اپنے ڈاکٹروں سے ملاقات کی اجازت مانگی ۔ اجازت نہ ملنے پر 15 مارچ کو انہوں نے بھوک ہڑتال شروع کر دی تھی۔