ترکی میں تعینات روسی سفیر کو پیر کے روز دارالحکومت انقرہ میں گولی لگی جس کے بعد وہ ہلاک ہوئے۔
روسی وزارت خارجہ کی خاتون ترجمان، ماریا زخاروف نے اِس بات کی تصدیق کی ہے کہ آندرے کارلوف زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہوگئے ہیں۔
شوٹنگ کا یہ واقعہ اُس وقت پیش آیا جب کارلوف روسی سفارت خانے کی سرپرستی میں منعقدہ تصاویر کی ایک نمائش میں شریک تھے، جس کا عنوان تھا: ’روس،ترکوں کی نظر سے‘۔
’ایسو سی ایٹڈ پریس‘ نے خبر دی ہے کہ ادارے کا ایک فوٹوگرافر جائے حادثہ پر موجود تھا، جنھوں نے بتایا ہے کہ ’’سوٹ اور ٹائی میں ملبوس ایک شخص نے ’’اللہ اکبر‘‘ کا نعرہ لگایا اور کم از کم آٹھ گولیاں چلائیں‘‘۔
حملہ آور نے کسی دوسری زبان میں کچھ مزید الفاظ بھی ادا کیے اور کئی تصاویر پھاڑ دیں۔
ترک نیوز چینل، ’این ٹی وی‘ نے اطلاع دی ہے کہ بعدازاں پولیس نے مسلح شخص کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔
امریکی محکمہٴ خارجہ کے ترجمان، جان کِربی نے کہا ہے کہ امریکی حکام کو شوٹنگ کے واقع کا علم ہے۔
کِربی کے بقول، ’’ہم تشدد کی اِس کارروائی کی مذمت کرتے ہیں۔ ہمارے احساسات اور دعائیں اُن کے لیے اور اُن کے اہل خانہ کے لیے ہیں۔‘‘
روس کے خبر رساں ادارے، ’آر آئی اے‘ نے بتایا ہے کہ شوٹنگ کے واقعے کے بعد، انقرہ میں واقع روسی سفارت خانے کے گِرد سکیورٹی کی نفری بڑھا دی گئی ہے۔