قزلیار (جیوڈیسک) روس کے جنوبی علاقے میں واقع چرچ کے باہر فائرنگ کے واقعے میں 4 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے جبکہ پولیس کی جوابی کارروائی میں حملہ آور بھی مارا گیا۔
فائرنگ کا واقعہ روس کے وفاقی جمہوریہ داغستان کے دارالحکومت قزلیار میں واقع چرچ کے باہر پیش آیا۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ مسلح شخص چرچ سے باہر آنے والے لوگوں کو نشانہ بنارہا تھا۔ افغان وزارت داخلہ نے بھی واقعے کی تصدیق کردی ہے اور اپنے بیان میں کہا ہے کہ لوگ روسی فیسٹیول ’میسلے نیٹسا‘ کی اختتامی تقریب میں شریک تھے۔
وزارت داخلہ کے مطابق فائرنگ کے بعد لوگ چرچ کے اندر چھپ گئے جس کی وجہ سے سیکیورٹی اہلکاروں کو حملہ آور کو قابو کرنے میں آسانی ہوئی۔
ایک خاتون نے بتایا کہ چرچ میں کافی لوگ موجود تھے جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے تھے، خدا کا شکر ہے کہ حملہ آور چرچ کے اندر داخل نہیں ہوسکا۔
خاتون نے بتایا کہ حملہ آور بھاگنے کی کوشش کررہا تھا لیکن سیکیورٹی اہلکاروں نے اسے ہلاک کردیا۔
اس حملے میں 4 خواتین ہلاک ہوئیں جو چرچ سے باہر آتے ہوئے گولیوں کا نشانہ بن گئیں۔ روسی خبررساں ادارے کے مطابق حملہ آور کے ساتھ ایک خاتون بھی تھی جو فائرنگ شروع ہونے سے قبل وہاں سے چلی گئی تھی۔
واقعے میں دو سیکیورٹی اہلکار زخمی بھی ہوئے جنہوں نے بہادری سے حملہ آور کا سامنا کیا اور اسے ہلاک کیا۔
روسی انسیوسٹی گیٹو کمیٹی کا کہنا ہے کہ حملہ آور مقامی شہری ہے جس کی عمر 20 برس کے قریب ہے تاہم اس حملہ آور کا نام ظاہر نہیں کیا گیا۔