ماسکو (اصل میڈیا ڈیسک) روس میں کورونا وائرس کے مصدقہ مریضوں کی تعداد دیکھتے ہی دیکھتے دو لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔ یورپی ماہرین کو خدشہ ہے کہ روس اٹلی، اسپین اور برطانیہ کو پیچھے چھوڑتے ہوئے جلد ہی یورپ کا سب سے زیادہ متاثرہ ملک بن جائے گا۔
ماسکو سے ملنے والی رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ روسی حکام کی طرف سے قائم کردہ ایک خصوصی ویب سائٹ پر شائع کردہ اعداد و شمار کے وفاق روس میں کووڈ انیس نامی بیماری کی وجہ بننے والے نئے کورونا وائرس سے متاثرہ شہریوں کی تعداد اب دو لاکھ سے زیادہ ہو گئی ہے۔
اس ویب سائٹ کے مطابق دس مئی کی سہ پہر تک کورونا وائرس کے روسی مریضوں کی تعداد گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں گیارہ ہزار سے زائد کے اضافے کے ساتھ دو لاکھ نو ہزار سات سو کے قریب ہو چکی تھی۔ روس میں مجموعی طور پر اب تک کووڈ انیس کی وجہ سے ایک ہزار نو سو پندرہ افراد ہلاک بھی ہو چکے ہیں۔
دو لاکھ سے زائد مریضوں میں سے ہلاکتوں کی یہ تعداد دیگر یورپی ممالک کے مقابلے میں اب تک نسبتاﹰ کم ہے۔ لیکن ماہرین کے مطابق اس کی وجہ یہ ہے کہ روس میں یہ وائرس بہت تیزی سے پھیلا ہے اور مریضوں کی مجموعی تعداد تو ایک لاکھ سے دو لاکھ صرف گزشتہ تقریباﹰ ایک ہفتے میں ہی ہو گئی۔
اس کا مطلب یہ ہے کہ ہزارہا روسی مریضوں میں یہ وائرس موجود تو ہے لیکن ابھی تک اتنا فعال اور نقصان دہ نہیں ہوا کہ مریض کی جان کے لیے خطرہ بن سکے۔ اس لیے روس میں آئندہ دنوں اور ہفتوں میں ممکنہ طور پر کورونا وائرس کے باعث ہلاکتوں کی ایک بڑی لہر دیکھنے میں آ سکتی ہے۔
اسی پس منظر میں یورپی طبی ماہرین نے یہ خدشہ بھی ظاہر کیا ہے کہ روس یورپ میں شاید آئندہ چند ہی روز میں اس وائرس کے متاثرین کی مجموعی تعداد کے حوالے سے اب تک سب سے زیادہ متاثرہ ممالک میں سے اٹلی، اسپین، فرانس اور برطانیہ جیسی ریاستوں کو بھی پیچھے چھوڑ دے گا۔
روس میں کورونا وائرس کے مریضوں کی زیادہ تر تعداد دارالحکومت ماسکو اور اس کے ارد گرد کے علاقوں میں رہتی ہے۔ کئی روسی علاقوں میں اس وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے جس لاک ڈاؤن کا اعلان کیا گیا تھا، اس کے تحت نافذ کردہ پابندیاں اب دوبارہ جزوی طور پر اٹھائی بھی جانے لگی ہیں۔
روس میں اب تک تقریباﹰ ساڑھے پانچ ملین شہریوں کے کورونا ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں، اس کے برعکس برطانیہ میں اب تک دو ملین سے بھی کم افراد کے کورونا ٹیسٹ کیے گئے ہیں۔