جرمنی (اصل میڈیا ڈیسک) جرمن چانسلر اولاف شولس نے نئے سال کے اپنے پہلے خطاب میں کہا ہے کہ کورونا وباسے نمٹنا اگلے سال ان کا سب سے اہم کام ہوگا۔ شولس نے یورپی اتحاد کو مزید مستحکم بنانے پر بھی زور دیا ہے۔
جمعے کی شب ٹی وی پر نشر کیے جانے والے خطاب میں اولاف شولس جرمنی میں کورونا وبا پر قابو پانے، جی سیون کی سربراہی، موسمیاتی تبدیلیوں، روس اور یوکرائن کے مابین کشیدگی اور یورپی اتحاد سے متعلق بات کریں گے۔ عمومی طور پر نئے سال کے موقع پر جرمن چانسلر کا خطاب جرمنی کی داخلی پالیسیوں سے متعلق ہوتا ہے۔ تاہم جرمنی کے نئے چانسلر بین الاقوامی موضوعات پر اپنی رائے جرمن عوام کے سامنے پیش کر رہے ہیں۔
یورپی اتحاد ٹی وی پر نشر کیے جانے سے قبل ان کے دفتر کی جانب سے خطاب کے شائع کیے گئے متن کے مطابق شولس کا کہنا ہے کہ جرمنی اور یورپی یونین امور خارجہ کے بڑے چینلجز کا مل کر مقابلہ کریں گے۔ جرمن چانسلر یورپی سکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے یورپی اتحاد کو ناگزیر سمجھتے ہیں۔ انہوں نے بین الاقوامی تعاون اور اپنے لیے آواز خود بلند کرنے کے لیے خودمختار اور طاقت ور یورپ کے قیام پر زور دیا۔”ہمارا مقصد خود مختار اور مضبوط یورپ ہے۔ ایک ایسا یورپ جو امن، قانون کی عمل داری اور جمہوریت جیسی اقدار کے ساتھ رہے۔‘‘
روس اور یوکرائن کے مابین حالیہ تنازعہ کے حوالے سے شولس کا کہنا ہے کہ یوکرائن کی علاقائی سالمیت کا ہر حال میں احترام کرنا ہوگا۔ ”سرحدوں کے احترام پر کوئی سمجھوتا نہیں ہو گا۔‘‘ واضح رہے کہ روس یوکرائن پر حملے کی منصوبہ بندی کے الزامات کو مسترد کرتا ہے۔ روس کے مطابق یوکرائنی سرحد کے قریب فوجیوں کی تعیناتی اس کا حق ہے۔ اس حوالے سے مغربی ممالک کے خدشات پر اپنی رائے دیتے ہوئے شولس کہتے ہیں،”ہم امن کو یقینی بنانے کے لیے اپنے ٹرانس اٹلانٹک اتحادیوں کے ساتھ مل کر کام کرتے رہیں گے۔‘‘
انگیلا میرکل، سی ڈی یو 2021-2005 انگیلا میرکل جرمنی کی پہلی خاتون چانسلر ہیں۔ یہ سولہ سال تک جرمن چانسلر رہی ہیں۔ اس سال جرمنی میں انتخابات کے بعد نئی حکومت کے قیام کے لیے مختلف سیاسی جماعتوں میں بات چیت کا سلسلہ جاری ہے۔ نئی حکومت کے قیام تک میرکل ملک کی چانسلر رہیں گی۔
جی سیون کی سربراہی اور موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کی کوشش اولاف شولس کا نئے سال کے اپنے پہلے خطاب میں کہنا ہے،”اگلے سال سے جرمنی ایک سال کے لیے سات مضبوط معیشتوں اور جہوریت والے سات ممالک کے گروپ جی سیون کی سربراہی سنبھالے گا۔‘‘ شولس کے مطابق جرمنی اپنی صدارت میں اس بات کو یقینی بنائے گا کہ یہ سات طاقتیں ماحول دوست کاروبار اور ایک منصفانہ نظام کے قیام کے لیے کام کریں۔”ایسی دنیا جس میں قریباﹰ دس ارب لوگ ہیں وہاں بین الاقوامی تعاون انتہائی ضروری ہے، ہماری آوازیں تب ہی سنی جائیں گی جب ہم دوسروں کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔‘‘
کورونا وبا کا مقابلہ شولس کا کہنا ہے،”یہ ہم سب پر واضح ہے کہ وبائی بیماری ختم نہیں ہوئی ہے، اومیکرون ویریئنٹ نے صورتحال کو خاصا مشکل بنا دیا ہے۔‘‘
انہوں نے جرمن عوام کا کورونا وائرس کے قوانین پر عمل کرنے پر شکریہ ادا کیا اور لوگوں کو ویکسین اور بوسٹر شاٹ لینے کی تاکید کی۔ جرمن چانسلر کے مطابق جرمن حکومت جنوری میں ویکسین کی 30 ملین اضافی خوراکیں مہیا کرے گی۔ ”اب یہ سب ہماری رفتار پر منحصر ہے۔ ہمیں وائرس سے تیز تر ہونے کی ضرورت ہے۔‘‘