کیف (جیوڈیسک) روس نے خبردار کیا ہے کہ اگر یورپی یونین کی جانب سے یوکرین کی صورت حال کے سبب روس پر نئی معاشی پابندیاں عائد کی گئ تو سخت ردعمل ظاہر کیا جائے گا۔
روس کے وزارت خارجہ کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اگر یورپی یونین کی جانب سے ماسکو پر نئی معاشی پابندیاں عائد کی گئی تو پھر ہماری جانب سے بھی سخت ردعمل کا مظاہرہ کیا جائے گا۔ روس نے یورپی یونین کی جانب سے یوکرین میں جنگ بندی کے معاہدے کے باوجود نئی معاشی پابندیوں پر غور کرنے کے فیصلے کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ کیف میں جاری جنگ کے ایک فریق کو براہ راست مدد فراہم کرنے کے مترادف ہے۔
روسی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں مزید کہا گیا کہ اپنے ممبر ممالک اور روس کی معیشت کو نقصان پہنچانے کے بجائے یورپی یونین کو مشرقی یوکرین کے ڈونباس ریجن کی معیشت کو بہتر کرنے کے لئے بہتر اقدامات کرنے چاہیئیں۔
یوکرین میں حکومت کے خلاف بر سریپیکار روسی نواز علیحدگی پسندوں نے کیف پر جنگ بندی کے معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا ہے کہ یوکرین کی سیکیورٹی فورسز کی جانب سے ہمارے زیر تسلط علاقے میں میزائل فائر کئے گئے ہیں۔ روسی نواز علیحدگی پسندوں کا کہنا ہے کہ یوکرین کی سیکیورٹی فورسز دونیستک کے جنوبی علاقے زپورزہیا کی جانب پیش قدمی بھی کر رہے ہیں۔
دوسری جانب یوکرین حکومت کا کہنا ہے کہ ماسکو اور کیف کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کے بعد سے دونیستک میں کسی قسم کی لڑائی نہیں ہوئی ہے۔ واضح رہے کہ ماسکو اور کیف کے درمیان مشرقی یوکرین میں اپریل سے جاری جنگ کے حوالے سے گزشتہ روز ہی سیز فائر کا ایک معاہدہ طے پایا تھا۔