روس (جیوڈیسک) روس کی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ ایک روسی ایم آئی جی 29 لڑاکا طیارہ بحری بیٹرے پر لینڈ کرنے کی کوشش کے دوران بحیرۂ روم میں گر کر تباہ ہو گیا ہے۔
وزارتِ دفاع کے مطابق لڑاکا طیارے کا پائلٹ اس حادثے میں بحفاظت نکلنے میں کامیاب رہا۔ روس کی وزارتِ دفاع کا کہنا ہے کہ یہ حادثہ ایک تربیتی پرواز میں ‘تکینکی خرابی’ کے نتیجے میں پیش آیا۔
حکام کا کہنا ہے کہ جنگی طیارہ بحری بیٹرے سے چند کلو میٹر دور گرا تاہم امدای ٹیم نے پائلٹ کو بچا لیا روسی وزارتِ دفاع کے مطابق ‘پائلٹ کی جان کو کوئی خطرہ نہیں ہے اور وہ دوبارہ پرواز کے لیے تیار ہے۔’
وزارتِ دفاع کا کہنا ہے کہ ان کے فلائٹ آپریشنز کو معطل نہیں کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ یہ بحری بیٹرہ روس کی جانب سے حال ہی میں شام کے ساحل کے قریب تعینات روسی جنگی جہازوں کے ایک گروپ کا حصہ ہے۔
نیٹو نے اس بحری بیٹرے کی موجودگی پر تشویس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسے شام کے شہر حلب میں عام شہریوں پر حملہ کرنے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔
امریکی حکام نے بتایا ہے کہ بحیرۂ روم میں گر کر تباہ ہونے والا روسی لڑاکا طیارہ ایم آئی جی 29 تھا۔
امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کا کہنا ہے کہ روسی جنگی طیارے کو پرواز کے کچھ دیر بعد تکنیکی مسائل کا سامنا رہا۔
اخبار کا مزید کہنا ہے کہ ایم آئی جی 29 جنگی طیاروں کو حال ہی میں بحری بیڑے کا حصہ بنایا گیا تھا۔