ماسکو (جیوڈیسک) ماہر لسانیات یوسیف ستیرنین نے روسی باشندوں کی کم مسکرانے کی وجوہات بیان کرتے ہوئے کہا کہ روس میں زیادہ مسکرانے والے کو احمق سمجھا جاتا ہے۔ یوسیف ستیرنین نے اپنے ایک مضمون میں روسیوں کے کم مسکرانے کی وجوہات بیان کرتے ہوئے لکھا ہے۔
کہ مغرب میں لوگ اکثر اوقات اس لیے مسکراتے ہیں تاکہ خوش خلقی کا مظاہرہ کریں لیکن روس میں مسکرانے کو خوش خلقی کی نہیں بلکہ دوستانہ رویے کی نشانی سمجھا جاتا ہے اور یہ خیال کیا جاتا ہے کہ اگر کوئی مسلسل مسکراتا ہے تو اس کا مطلب وہ پرخلوص نہیں اور اپنے اصل خیالات وجذبات کو چھپانا چاہتا ہے۔
روسی ماہر لسانیات کے مطابق روسیوں کی کسی کی مسکراہٹ کے جواب میں مسکرانے کی بھی عادت نہیں، اگر کوئی روسی کسی اجنبی کو مسکراتے ہوئے دیکھتا ہے تو وہ مسکراہٹ کی وجہ سمجھنے کی کوشش کرے گا۔
روسی لوگ صرف ایسی بنیاد پر مسکراتے ہیں جو دوسروں کے لیے بھی واضح ہو۔ یوسیف ستیرنین کا کہنا تھا کہ روس میں کوئی اہم کام کرتے ہوئے مسکرانے کی بھی روایت نہیں، یہی وجہ ہے کہ ایئرپورٹس پر کام سرانجام دینے والے افسر کبھی نہیں مسکراتے۔
یوسیف ستیرنین کے مطابق روسیوں کی مسکراہٹ ہمیشہ پرخلوص ہوتی ہے، مسکرانے والے روسی کو دیکھا جائے تو اس کا مطلب یہ ہوگا کہ اس کا موڈ اچھا ہے اور وہ اپنے ہم کلام کے بارے میں اچھا رویہ رکھتا ہے۔