روس نے ملائشین طیارہ حادثے کی تحقیقات یوکرین سے کرانے کی مخالفت کر دی

Malaysian Plane Accident, Investigation

Malaysian Plane Accident, Investigation

کوالا لمپور (جیوڈیسک) روس نے ملائشین طیارے کو مار گرائے جانے کی تحقیقات یوکرین سے کرانے کی مخالفت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ تحقیقات عالمی برادری سے کرائی جائے۔

ملائشیا میں تعینات روسی سفیر لیوڈمیلا وروبیوا نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے یوکرین میں حادثے کا شکار ہونے والے ملائشین طیارہ ایم ایچ 17 کے حوالے سے باضابطہ طور پر بیان دیا اور مطالبہ کیا کہ حادثہ کی شفاف تحقیقات کرائی جائے۔

انہوں نے کہا کہ یوکرین کا مشرقی علاقہ جنگ کی زد میں ہے اور وہاں ملائشین طیارے کو مار گرایا جانا پریشان کن ہے جس پر عالمی برادری لچک کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایسی راہ تلاش کرے جو سب کے لئے قابل قبول ہو۔

روسی سفیر کا کہنا تھا کہ روس ملائشین طیارے کو نشانہ بنانے کی مکمل اور شفاف تحقیقات کا حامی ہے تاہم یوکرین میں حکومت مخالف باغیوں کو کیف حکومت پر اعتماد نہیں اس لئے وہ طیارے کا بلیک باکس اور دیگر اہم شواہد حکام کے حوالے نہیں کر رہے جبکہ انہیں خدشہ ہے کہ کہیں یوکرینی حکومت شواہد میں رد و بدل نہ کر دے۔

واضح رہے کہ 17 جولائی کو ملائشین طیارہ یوکرین کے مشرقی علاقے میں مارگرایا تھا جس میں عملے سمیت 298 مسافر ہلاک ہوگئے تھے جبکہ امریکا نے طیارے کو گرانے کا الزام روس پر عائد کیا تھا۔