ماسکو (جیوڈیسک) ایک روسی ساختہ مسافر بردار طیارہ ماسکو کے شیریمتیوووا ہوائی اڈے پر ہنگامی لینڈنگ کے دوران حادثے کا شکار ہو گیا۔ ذرائع ابلاغ میں شائع ہونے والی تصاویر میں طیارے کو رن وے پر شعلوں میں لپٹے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
روسی دارالحکومت میں حکام نے بتایا ہے کہ اس حادثے میں کم از کم اکتالیس افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ روسی تفتیش کاروں کے مطابق ہلاک شدگان میں دوبچے بھی شامل ہیں۔ ساتھ ہی ہنگامی امداد کے ادارے نے بتایا کہ چھ مسافر ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔
سوخوئی مسافر بردار یہ سپر جیٹ طیارہ روسی قومی فضائی کمپنی ایروفلوٹ کے دستے میں شامل تھا۔ جہاز پر تہتر مسافر اور عملے کے پانچ ارکان سوار تھے۔ ایرو فلوٹ کے مطابق جہاز کو تکنیکی خرابی کی وجہ سے واپس بلایا گیا تھا تاہم اس موقع پر یہ نہیں بتایا گیا کہ طیارے کو کس خرابی کا سامنا تھا۔
اطلاعات کے مطابق جہاز نے ہنگامی لینڈنگ کی کئی ناکام کوششیں کیں۔ ہوائی اڈے کے حکام نے بتایا کہ اس جیٹ طیارے میں اس وقت آگ لگی جب پائلٹ نے اسے رن وے پر اتارا۔
روسی خبر رساں ادارے انٹرفیکس نے ایک نامعلوم ذریعے کے حوالے سے بتایا،’’ طیارے نے پرواز کے بعد مسائل کی اطلاع دی تھی اور فوراً ہی ہنگامی لینڈنگ کی تیاری بھی شروع کر دی تھی۔ لینڈنگ کی پہلی کوشش ناکام ہوئی، دوسری کوشش میں طیارے کا اگلا حصہ رن وے پر جا لگا اور پھر اس نے آگ پکڑ لی۔‘‘ ایسی خبریں بھی سامنے آئی ہیں کہ طیارے کو لینڈنگ سے قبل ہی آگ لگ چکی تھی۔
جرمن ونگز کا طیارہ ایئر بس اے 320 چوبیس مارچ سن 2015 کو فرانس کے پہاڑی سلسلے ایلپس میں گر کر تباہ ہو گیا تھا۔ یہ طیارہ بارسلونا سے جرمن شہر ڈوسلڈورف سفر کر رہا تھا۔ اس ہوائی جہاز میں سوار 144 مسافر اور فضائی عملے کے چھ ارکان ہلاک ہوگئے تھے۔ ذہنی مسائل کے شکار معاون پائلٹ نے اس جہاز کو جان بوجھ کر تباہ کیا تھا۔
ذرائع ابلاغ پر موجود تصاویر اور ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کس طرح مسافر جلتے ہوئے جہاز سے ہنگامی راستوں سے باہر نکل رہے ہیں۔ یہ پرواز شیریمتیوووا کے ہوائی اڈے سے فن لینڈ کی سرحد کے قریب واقع شہر مرمانسک جا رہی تھا۔
سوخوئی سپر جیٹ 100 نے 2011ء میں اپنی پہلی تجارتی پرواز بھری تھی۔ مئی 2012ء میں اس طرز کا ایک جہاز انڈونیشیا میں ایک تشہیری پرواز کے دوران تباہ ہوا تھا۔ اُس بدقمست طیارے پر پچاس افراد سوار تھے۔