ماسکو (جیوڈیسک) روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے کہا ہے کہ ان کا ملک شام میں جاری بحران کے حل کے لیے امریکا کے ساتھ تعاون کو تیار ہے۔
روسی عہدے دار گاہے گاہے ایسے بیان دیتے رہتے ہیں کہ وہ شام میں جاری لڑائی کے خاتمے اور عالمی سطح پر دہشت گردی کے خلاف جنگ میں امریکا کے ساتھ تعاون پر آمادہ ہیں۔ روسی وزیر خارجہ کا یہ نیا بیان بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے۔
تاہم دونوں ممالک کے درمیان تعلقات امریکا کے شام میں صدر بشارالاسد کی فوج کے ایک اڈے پر اسی ماہ میزائل حملوں کے بعد سے مزید سرد مہری کا شکار ہوچکے ہیں۔روس نے اس حملے کی مذمت کی تھی۔واضح رہے کہ امریکا نے شام کے شمالی صوبے ادلب میں واقع قصبے خان شیخون پر زہریلی گیس کے حملے کے بعد یہ میزائل داغے تھے۔اس حملے میں اکتیس بچوں سمیت اٹھاسی افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
دریں اثناء روس کے نائب وزیر خارجہ میخائل بوغدانوف نے ایک بیان میں اس توقع کا اظہار کیا ہے کہ شام کی مسلح حزب اختلاف کے نمائندے قزاقستان کے دارالحکومت آستانہ میں آیندہ ماہ ہونے والے شام امن مذاکرات میں شرکت کریں گے۔ انٹرفیکس کی اطلاع کے مطابق آستانہ میں روس ،ترکی اور ایران کی ثالثی اور میزبانی میں مذاکرات کا یہ نیا دور تین اور چار مئی کو ہو گا۔