کابل (جیوڈیسک) روس نے افغانستان ميں طالبان کی حمايت کرنے اور انہيں اسلحہ و مالی امداد فراہم کرنے سے متعلق امریکا کے الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔
افغان دارالحکومت کابل میں واقع روسی سفارت خانے کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ طالبان کی مدد کرنے سے متعلق نیٹو کے کمانڈر کا روس پر الزام بے بنیاد اور جھوٹ ہے اور روس کسی بھی انتہا پسند قوت کو سپورٹ نہیں کرتا بلکہ خطے میں قیام امن کے لیے اپنا کردار ادا کرتے آئے ہیں اس حوالے سے نیٹو کے کمانڈر کو اپنی معلومات درست کرنے کی ضرورت ہے۔ روس افغانستان میں صرف امن مذاکرات کی حد تک متحرک ہے۔
واضح رہے امریکی کمانڈر جنرل نکلسن نے دو روز قبل روس پر طالبان کی حمایت اور اسلحہ فراہمی کا الزام عائد کرتے ہوئے دعوی کیا تھا کہ طالبان کو اسلحہ تاجکستان کے راستے سے فراہم کیا جا رہا ہے جس کے لیے روس تاجکستان کی سرحد پر مشترکہ فوجی مشقوں کا ڈھونگ کررہا ہے تاکہ اسلحہ فراہم کرنے میں آسانی رہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سے قبل بھی روس اسی طرح افغانستان میں مختلف گروپس کو اسلحہ فراہم کرتا رہا ہے۔ تاہم ابھی فراہم کردہ اسلحہ کی تعداد اور نوعیت سے متعلق کچھ نہیں کہا جا سکتا ہے۔