روس (جیوڈیسک) اولمپکس کی بین الاقوامی کمیٹی کا کہنا ہے کہ روس کے 271 ایتھلیٹس ریو میں ہونے والے کھیلوں میں حصہ لینے کےاہل ہیں۔
یہ تعداد روس کی جانب سے ریو کے لیے پہلے انٹری کروائے گئے 389 ایتھلیٹس کا دو تہائی ہے۔
یہ فیصلہ انسداد ڈوپنگ ایجنسی کی ان سفاراشت کے باوجود کیا گیا ہے جن میں کہا گیا تھا کہ روس کے تمام ایتھلیٹس پر ریو اولمپکس میں شرکت کی پابندی عائد کر دی جائے۔
روس کی اولمپکس کمیٹی کے صدر الیگزینڈر زوکوف کا کہنا تھا ان کھیلوں میں ان کی ٹیم سب سے شفاف ٹیم ہے۔ اولمپکس کی اففتاحی تقریب جمعے کو منعقد کی جائے گی۔
زوکوف کا کہنا تھا ’روس کی ٹیم نے ان اولمکپس میں کڑی نگرانی کا سامنا کیا ہے کیونکہ انھیں متعدد ٹیسٹس اور نگرانیوں سے گزرنا پڑا۔‘
ڈوپنگ سکینڈل سامنے آنے کے بعد اولمپکس کی بین الاقوامی کمیٹی نے ہرکھیل کی انفرادی فیڈریشنز سے کہا تھا کہ وہ فیصلہ کریں کہ آیا روسی ایتھلیٹس مقابلوں میں شرکت کے اہل ہیں یا نہیں سب سے بڑھ کر یہ کہ انھیں اب اولمپکس کے میدان میں بھی ٹیسٹ دینا ہوں گے۔
ڈوپنگ سکینڈل سامنے آنے کے بعد اولمپکس کی بین الاقوامی کمیٹی نے ہرکھیل کی انفرادی فیڈریشنز سے کہا تھا کہ وہ فیصلہ کریں کہ آیا روسی ایتھلیٹس مقابلوں میں شرکت کے اہل ہیں یا نہیں۔
جمعرات کو اولمپکس کی بین الاقوامی کمیٹی نے 17 شوٹرز، 11 باکسرز، 11 جوڈو کے کھلاڑیوں، آٹھ ٹینس کے کھلاڑیوں، چھ کشتی رانوں، پانچ گھڑ سواروں، تین تیر اندازوں اور ایک گالفر کو مقابلوں میں شرکت کی اجازت دے دی۔
اس کے علاقہ 29 تیراک اور کینوئنگ کے عالمی چیمپیئن آندرے کریٹر کو بھی کھیلوں میں شرکت کی اجازت دے دی گئی ہے۔
اس سے پہلے ویٹ لفٹنگ کے بین الاقوامی ادارے نے روس نے تمام آٹھ ایتھلیٹس پر ریو اولمپکس میں شرکت پر پابندی عائد کر دی تھی۔