ماسکو (جیوڈیسک) روس کے صدر ولادی میر پوتن نے ترکی پر لاگو پابندیوں کی کالعدمی پر مبنی فیصلے پر دستخط کر دئیے ہیں۔
اس فیصلے کی رُو سے یکم جنوری 2016 سے لے کر اب تک ترک شہریوں پر “روس میں کام کی ممانعت” کی پابندی ختم ہو گئی ہے۔
فیصلے سے ترکی الاصل فرموں پر بعض شعبوں میں قیمتوں کو ظاہر کرنے کی پابندی بھی ختم کر دی گئی ہے۔
ایک اور اچھی بات روس کا ترک شہریوں کے لئے ویزے کی سہولیات پیدا کرنا ہے، بعض مخصوص کیٹیگری میں شامل ترک شہری 2015 کے بحران سے پہلے کی طرح دوبارہ بغیر ویزے کے روس کا سفر کر سکیں گے۔
ویزے کے بارے میں تفصیلات، روس کی وزارت خارجہ اور انقرہ کے درمیان متوقع، مراسلت کے بعد حتمی شکل میں سامنے آئیں گی۔
واضح رہے کہ ترکی کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی وجہ سے گرائے جانے والے روسی طیارے کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان دو طرفہ پابندیوں کا اطلاق عمل میں لایا گیا تھا۔
اس دوران روسی وفاقی ایوی ایشن کمپنی روزاویاتسیا نے انطالیہ کی پروازوں پر عائد تمام پابندیوں کو ختم کر دیا ہے۔
روزاویاتسیا ذرائع سے موصول معلومات کے مطابق انطالیہ کی چارٹر پروازوں کو روکنے سے متعلق روسی ایوی ایشن کمپنیوں کو بھیجی گئی تمام تنبیہات کو واپس لے لیا گیا ہے۔