ماسکو (جیوڈیسک) ماسکو کو یورینیم کی برآمد روکنے کا اعلان، جنگ بندی کی نگرانی کیلئے عالمی مبصر تعینات کیے جائینگے، پیوتن،بڑے ممالک چھوٹے ممالک میں مداخلت سے باز رہیں، اوباما کیف، ماسکو، سڈنی (رائٹرز، اے ایف پی، اے پی)مشرقی یوکرائن میں جنگ بندی پر روس اور یوکرائن میں اتفاق ہو گیا ہے۔
دوسری جانب علیحدگی پسندوں نے مشرقی یوکرائن کے ایک قصبے الویاسک کا محاصرہ کر کے 87 یوکرائنی فوجیوں کو ہلاک کر دیا، ایک برطانوی اخبار کے مطابق منگولیا کے دارالحکومت الان بیٹر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے روسی صدر پیوتن نےانکشاف کیا کہ یوکرائن کے ساتھ جنگ بندی پر اتفاق ہو گیا ہے اور توقع ہے کہ جمعے تک معاہدہ ہو جائے گا۔
انہوں نے کہاکہ اس کیلیے ضروری ہے کہ دونوں فریقین مشرقی یوکرائن میں جنگی کارروائیاں فوری بند کردیں۔روسی میڈیا نے صدر پیوتن کے ترجمان دمتری پیسکووف کے حوالے سے خبر دی ہے کہ دونوں رہنماؤں نے فون پر گفتگو میں جنوب مشرقی یوکرائن میں خون خرابے کو روکنے پر اتفاق کیا ہے۔ روسی صدر نے کہا ہے کہ جنگ بندی کی نگرانی کرنے کے لیے سرحد پر عالمی مبصر تعینات کیے جائیں گے۔
دوسری جانب یوکرائن کے صدر پیٹرو پروشینکو نے کیف میں جاری ایک بیان میں روسی صدر کے اعلان کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ صدر پیوتن کے ساتھ فون پر تفصیلی گفتگو میں جنگ بندی پر اتفاق ہوگیا ہے۔ عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق مشرقی یوکرائن کے روس نواز باغیوں نے تاحال جنگ بندی معاہدے سے متعلق اپنے ردعمل کا اظہار نہیں کیا،دریں اثنا امریکی صدر اوباما نے جو ا س وقت ایستونیا کےدارالحکومت تالن میں ہیں کہا کہ بڑے ممالک کو کسی بھی صورت چھوٹے پڑوسی ممالک میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ نیٹو اپنے رکن ممالک کی آزادی اور خود مختاری کے تحفظ کیلیے اپنا کردار بھرپور انداز میں اداکرتی رہے گی، اس خطے کے تمام ممالک جمہوریت کی بدولت انتہائی مضبوط ہیں تاہم روس کےجارحانہ کردار کی وجہ سے انہیں خطرات کا سامنا ہے لیکن نیٹو انہیں تنہا نہیں چھوڑے گی۔ دریں اثنا سڈنی میں آسٹریلوی وزیراعظم ٹونی ایبٹ نے پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے یوکرائن کو فوجی امداد کی پیشکش کردی ، انہوں نے روس کو یورینیم کی برآمد بند کرنے کا اعلان بھی کیا۔
ٹونی ایبٹ نے کہا کہ یوکرائن کا معاملہ حل ہونے تک روس کو یورینیم کی برآمد بند رہے گی، آسٹریلیا کسی ایسے ملک کو یورینیم برآمد نہیں کرسکتا جو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کا مرتکب ہو، ادھر اقوام متحدہ نے کہاہے کہ یوکرائنی بحران سے تاحال 10 لاکھ افراد متاثر ہو چکے ہیں۔علاوہ ازیں اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ یوکرائنی بحران سے ایک ملین افراد متاثر ہوچکے ہیں۔عالمی ادارے کی رپورٹ کے مطابق یوکرائن کے بحران میں اب تک 2لاکھ 60ہزار افراد بے گھر ہوئے ہیں۔
اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین کا کہنا ہے کہ 8لاکھ سے زائد باشندے روس جاچکے ہیں جبکہ بہت سے یوکرائنی ہمسایہ ممالک میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔