واشنگٹن (جیوڈیسک) واشنگٹن اور ماسکو کے درمیان تناؤ میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
روسی دفتر ِ خارجہ نے صدر ولادیمر پوتن کو متحدہ امریکہ کے روس میں تعینات 35 سفارتکاروں کو ملک بدر کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔
وزیر خارجہ لاوروف کا کہنا ہے کہ امریکہ کی جانب سے 32 روسی سفارتکاروں کو ملک کو ترک کرنے کے لیے 72 گھنٹوں کی مہلت دینے کے حکم کے خلاف ہم خاموش تماشائی نہیں بنیں گے، دو طرفہ ڈپلومیسی اور بین الاقوامی تعلقات کے حوالے سے قوانین کو بالائے طاق رکھا جائیگا۔
وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کا کہنا ہے کہ امریکہ کی جانب سے روس پر ‘اس کے عام انتخابات میں مداخلت کرنے کے الزامات’ بے بنیاد ہیں امریکہ کی اس حرکت کا ضرور جواب دیا جائیگا، لہذا ہم نے صدر پوتن کو ماسکو اور سینٹ پیٹرز برگ میں تعینات 35 امریکی سفارتکاروں کی ملک بدری کی تجویز پیش کر دی ہے۔
واضح رہے کہ امریکہ نے صدارتی انتخابات میں سائبر حملوں کے دعووں کے باعث کل واشنگٹن اور سان فرانسسکو میں متعین 32 روسی سفارتکاروں کو 72 گھنٹوں کے اندر ملک کو ترک کرنے کا حکم دیا تھا۔