ماسکو (جیوڈیسک) روس نے امریکا کو اپنی سلامتی کے لیے بڑا خطرہ قرار دے دیا ہے جس سے دونوں سپر پاورز کے درمیان تعلقات میں مزید کشیدگی بڑھنے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق روس کی سلامتی سے متعلق شائع دستاویزات ’’روسی فیڈریشن قومی سلامتی حکمت عملی‘‘ میں پہلی بار امریکا کو روسی سلامتی کے لیے بڑا خطرہ قرار دیا گیا ہے۔
صدر ولادیمر پیوٹن کے دستخط سے شائع دستاویزات 2016 میں کہا گیا ہے کہ روس کے لیے بڑا خطرہ نیٹو اورامریکا ہیں جب کہ روس نے عالمی مسائل اور لڑائیوں کے حل میں اپنے کردار کوپہلے سے زیادہ نمایاں کیا ہے اور اس کی بڑی وجہ مغربی ممالک کا ردعمل ہے۔ دستاویزات میں مزید کہا گیا ہے کہ روس کے دفاع کو مضبوط کرنے کی بڑی وجہ اس کی داخلہ سلامتی کو درپیش خطرات کی پیچدگی اور اس کی بین الاقوامی اہمیت ہے۔
دستاویزات میں واضح کیا گیا ہے کہ قومی اور عالمی سطح پرآزادانہ پالیسی اپناتے ہوئے امریکا اور اس کے اتحادیوں کے عالمی معاملات کو اپنے ہاتھ میں لینے کی کوششوں کو سامنے رکھا گیا ہے جس کی وجہ سے روس پر معاشی، فوجی اور سیاسی دباؤ بڑھا ہے۔
دستاویزات میں مزید کہا گیا ہے کہ روس اور مغرب کے درمیان تعلقات میں خرابی 2014 میں یوکرین کے مسئلے سے شروع ہوئی جس میں نیٹو نے یوکرین میں فوج اور عوام میں خلیج پیدا کردی اور یوکرین میں اپنی فوجی طاقت میں اضافہ کیا جو کہ روسی سلامتی کے لیے خطرہ تھا جب کہ دوسری جانب امریکا نے روس کے ساتھ ملحقہ مغربی ممالک میں بائیولیجکل لیبارٹریز قائم کردی ہیں جن سے بھی روس کو خطرہ لاحق ہے۔