روس (اصل میڈیا ڈیسک) یوکرین کی قومی سلامتی اور دفاعی کونسل کے سیکرٹری اولیکسی ڈینیلوف نے انکشاف کیا ہے کہ یوکرین کو چند دنوں میں امریکی ہتھیاروں کی ایک نئی کھیپ موصول ہو جائے گی، جس میں جاولین اوراسٹنگر میزائل بھی شامل ہیں۔
کل ہفتے کو ایک ٹیلی ویژن انٹرویو میں مزید کہا کہ “(ہتھیار) مستقبل قریب میں ہمارے ملک کی سرزمین پر ہوں گے۔ ہم دنوں کی بات کر رہے ہیں۔”
یوکرینی عہدیدار کا یہ بیان جمعے کے روز روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کے بیان کے بعد سامنے آیا ہے، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ بیرون ملک سے یوکرین پہنچنے والے اسلحے کی کوئی بھی کھیپ “روس کے لیے ایک جائز فوجی ہدف بن جائے گی۔” “منصوبے کا مقصد”
لاوروف نے رشیا ٹوڈے کے ساتھ ایک انٹرویو میں مزید کہا کہ ان کا ملک “اب مغرب پر انحصار سے متعلق کوئی وہم نہیں رکھتا اور یہ کہ وہ امریکا کے زیر تسلط دُنیا کے وژن کو کبھی بھی قبول نہیں کرے گا۔امریکا اپنی عالمی چودراہٹ قائم کرنے کے لیے پولیس اہلکار کاکردار ادا کررہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکا دنیا کو یک قطبی ماڈل کی طرف لوٹانا چاہتا ہے اور یورپ نے امریکہ سے اپنی آزادی کا دفاع تقریباً مکمل طور پر روک دیا ہے۔ نو فلائی زون
قابل ذکر ہے کہ 24 فروری کو اپنے مغربی ہمسایہ ملک کی سرزمین پر روسی فوجی آپریشن کے آغاز کے بعد سے کیف نے مغرب سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ یوکرین کی فضائی حدود میں پروازوں پر مکمل پابندی عائد کرے تاکہ روسی طیاروں اور جنگی جہازوں کو یوکرین کی فوج کو پرواز اور نشانہ بنانے سے روکا جا سکے۔
تاہم امریکا کی قیادت میں نیٹو ممالک نے اس بات کی تصدیق کی کہ اس معاملے کو لاحق خطرات کے پیش نظر یہ امکان نہیں ہے کہ یوکرین میں فضائی حدود بند کی جائیں۔ یوروپی یونین کے ممالک نے ایک سے زیادہ بار اس خیال کو مسترد کرنے کیا ہےکیونکہ یہ تنازعہ کو ناقابل تصور نتائج تک بڑھا سکتا ہے اور تیسری عالمی جنگ چھڑ سکتی ہے۔