روس (اصل میڈیا ڈیسک) روس کے الیکشن کمیشن نے ملک میں جاری 3 روزہ پارلیمانی انتخابات میں غیرملکی مداخلت کا دعویٰ کیا ہے۔
خیال رہے کہ روس میں پارلیمانی انتخابات جمعے کے روز شروع ہوئے تھے جو کہ اتوار تک جاری رہیں گے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے (اے ایف پی) کے مطابق روسی الیکشن کمیشن نے دعویٰ کیا ہے کہ اسے انتخابات میں غیر ملکی مداخلت کے ثبوت ملے ہیں۔
اے ایف پی کے مطابق حزب اختلاف کے خلاف ہونے والے شدید کریک ڈاؤن کے بعد ہونے والے انتخابات میں ووٹرز کو اپنا ووٹ آن لائن کاسٹ کرنےکی سہولت بھی دی گئی ہے۔
روسی الیکشن کمیشن کے مطابق اس نے اپنے نظام میں بیرون ملک سے 3 سائبر حملے ریکارڈ کیے ہیں، ان میں سے 2 سائبرحملوں کا مقصد الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ کو نقصان پہنچانا تھا جب کہ تیسرا حملہ نیٹ ورک کے خلاف تھا۔
حکام کا کہنا ہےکہ یہ کافی طاقتور حملے تھے، مزید حملوں سے نمٹنےکے لیے تیاریاں جاری ہیں۔الیکشن کمیشن کی جانب سے سائبر حملے میں ملوث کسی ملک کا نام نہیں لیا گیا۔
اس سے قبل روس نے الزام عائد کیا تھا کہ مغربی ممالک کے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز جیل میں بند اپوزیشن رہنما سے متعلق معلومات کو ہٹانے سے انکار کرکے روس کے معاملات میں مداخلت کر رہے ہیں۔
ناقدین نے روسی حکومت پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ ایوان زیریں میں اپنی اکثریت برقرار رکھنے کے لیے حزب اختلاف کو دبا رہی ہے۔