واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2016 کے انتخابات کے دوران روسی مداخلت کی تحقیقات سے متعلق ڈیموکریٹ ارکان کا تیار کردہ میمو پبلک کرنے سے روک دیا۔
وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ میمو میں حساس اور خفیہ مواد شامل ہے اور اسے پبلک نہ کرنے کے فیصلے کے حوالے سے ایوان نمائندگان کی انٹیلی جنس کمیٹی کے چیئرمین کو خط لکھ کر آگاہ کردیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ پر 2016 کے امریکی صدارتی انتخابات کی مہم کے حوالے سے الزامات عائد کیے جاتے رہے ہیں کہ انہیں مبینہ طور پر روس کی حمایت حاصل تھی، جس کا مقصد یہ تھا کہ ری پبلکن امیدوار ٹرمپ کی حریف ڈیموکریٹ امیدوار ہلیری کلنٹن کی ساکھ کو نقصان پہنچایا جائے، تاہم ان الزامات کی روس اور امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے تردید کردی گئی تھی۔
حال ہی میں امریکی ایوانِ نمائندگان کی انٹیلی جنس کمیٹی نے ری پبلکن ارکان کی تیار کردہ دستاویزات کی تردید کی تھی جس میں فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) اور محکمہ انصاف پر الزام لگایا گیا تھا کہ ان اداروں نے 2016 کے انتخابات میں روس کے حوالے سے تحقیقات میں صدر ٹرمپ کے خلاف متعصبانہ رویہ اختیار کیا۔
دوسری جانب امریکا کی معاون اٹارنی جنرل ریچیل برانڈ نے مستعفی ہونے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق نائب اٹارنی جنرل کے مستعفی ہونے کی صورت میں روسی مداخلت تحقیقات کی نگراں ہوتیں۔