ماسکو تیس سال قبل ایک روسی شخص نے اعلی حکام کو امریکی حملہ کی اطلاع نہ دے کر دنیا کو ممکنہ ایٹمی حادثے سے بچایا۔ تیس سال قبل امریکا اور سویت یونین کے دوران کشیدگی کی وجہ سے سیاسی گرما گرمی عروج پر تھی۔ 26 ستمبر 1983 کی صبح سویت یونین کے قبل از وقت وارننگ نظام نے امریکا کی جانب سے میزائل حملے کی نشاندہی کی، جس کے مطابق امریکا کی جانب سے 5 میزائل فائر کئے گئے۔
سویت یونین کے پروٹوکول کے مطابق اس حملے کے جواب میں ایٹمی میزائل داغنے کا حکم تھا لیکن اس وقت ڈیوٹی آفیسر اسٹینسلو پیٹروف نے فیصلہ کیا کہ اس بارے میں اعلی حکام کو مطلع نہ کیا جائے اور اس وارننگ کو غلط اطلاع کے طور پر رد کر دیا جائے۔ پیٹروف کی ڈیوٹی تھی کہ وہ دشمنوں کی جانب سے میزائل حملے کو رجسٹر کرے لیکن اعلی افسران کو مطلع نہ کر کے انہوں نے دنیا کو بچا لیا۔
تیس سال بعد پیٹروف نے ایک انٹرویو میں کہا کہ انہوں سویت فوجی ہیڈ کوارٹر میں ڈیوٹی آفیسر کو فون کر کے خرابی کے بارے میں آگاہ کر دیا تھا اگر وہ اس بارے میں غلط ہوتے تو پہلا ایٹمی دھماکا چند منٹ بعد ہی ہو جاتا۔