نیویارک (جیوڈیسک) فوربز میگزین کے مطابق روسی صدر ولادی میر پیوٹن دنیا کی سب سے طاقتور ترین شخصیت ہیں جب کہ ان کے بعد جرمنی کی خاتون چانسلر اینجیلا مرکل دوسرے اور امریکی صدر باراک اوباما طاقتور ترین شخصیات میں تیسرے نمبر پر موجود ہیں۔
امریکا کے عالمی شہرت یافتہ فوربز میگزین نے سال 2015 کے طاقتور ترین افراد کی فہرست جاری کردی ہے جس میں دنیا بھر سے مخلتف شعبوں سے تعلق رکھنے والے 73 افراد کو چنا گیا ہے۔ میگزین کے مطابق یہ افراد اپنی طاقت، دولت یا کسی اور وجہ سے لوگوں کی ایک بڑی تعداد پر اثر انداز ہوتے ہیں اور ان کا کوئی بھی عمل دنیا بھر کے افراد کے لیے اہمیت رکھتا ہے۔
فوربز کے مطابق روس کے صدر ولادی میر پیوٹن اس وقت دنیا کے سب سے طاقتور ترین انسان ہیں اور انہوں نے انتہائی مشکل حالات اور عالمی پابندیوں کے باجود ثابت کیا ہے کہ وہ وہی کچھ کرتے ہیں جو وہ کرنا چاہتے ہیں۔ یوکرائن اور اور شام کے بحران میں بھی روسی صدر یورپ اور عرب دنیا کی مخالفت کے باوجود اپنی پالیسیوں پر سختی سے کار بند رہے ہیں۔
دوسرے نمبر پر دنیا کے سب سے طاقتور انسان کا اعزاز جرمنی کی چانسلر اینجیلا مرکل کو دیا گیا ہے جو دنیا کی سب سے بااثر اور طاقت ور خاتون بھی ہیں۔ گزشتہ سال پانچویں پوزیشن کے بعد انہوں نے اس مرتبہ دوسری پوزیشن حاصل کی ہے جس کی وجہ یہ ہے کہ انہوں نے عالمی سیاست بالخصوص شامی پناہ گزینوں کے بحران کے حل کے لیے نہتائی اہم کردار ادا کیا جب کہ یونان کے معاشی بحران اور یورپی یونین کے اتحاد میں بھی ان کی پالیسیاں اثرانداز ہوئی ہیں۔
امریکی صدر باراک اوباما کو دنیا کی تیسری طاقتور ترین شخصیت قرار دیا گیا ہے جب کہ وہ گزشتہ سال دوسرے نمبر پر تھے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ امریکا اس وقت بھی دنیا کی سب سے بڑی عسکری اور معاشی قوت ہے تاہم موجودہ امریکی صدر کو بیرون ملک خاص طور پر یورپ میں مرکل اور مشرق وسطیٰ میں پیوٹن کی صورت میں سخت مقابلے کا سامنا ہے اسی وجہ سے عالمی سیاست میں صدر اوباما کے اثرات میں واضح کمی دیکھی گئی ہے۔
ان تین عالمی رہنماؤں کے علاوہ چوتھے نمبر پر عیسائیوں کے مذہبی پیشوا پوپ فرانسس ہیں جب کہ چینی صدر ژی جن پنگ پانچویں، مائیکروسافٹ کے بانی بل گیٹس چھٹے، امریکی فیڈرل ریزرو بینک کی سربراہ جینٹ یلین ساتویں، برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کمیرون آٹھویں، بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نویں اور گوگل کے بانی لیری پیج دسویں نمبر پر موجود ہیں۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ مسلم دنیا سے کوئی رہنما پہلے 10 افراد میں موجود نہیں تاہم سعودی فرمانروا سلمان بن عبد العزیز چودھویں اور ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای اس فہرست میں اٹھارہویں نمبر پر موجود ہیں جب کہ 73 طاقتور ترین افراد کی فہرست میں کوئی بھی پاکستانی رہنماشامل نہیں۔