پیریس (جیوڈیسک) غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فرنچ اوپن کی تاریخ کا یہ دوسرا طویل ترین فائنل تھا۔ اس سے قبل 1996ء میں سٹیفی گراف اور آرانسکٹا سانچیز کے مابین کھیلا جانے والا فائنل 3 گھنٹے اور 4 منٹ طویل تھا۔
روس کی ماریہ شراپووا اور رومانیہ کی سیمونا ہالیپ کے مابین یہ فائنل 3 گھنٹے اور 2 منٹ تک جاری رہا۔ شراپووا نے ہالیپ کو چھ چار، چھ سات اور چھ چار سے شکست دی۔ ماریہ شراپووا نے پہلی مرتبہ 2012ء میں فرنچ اوپن ٹورنامنٹ جیتا تھا اور گزشتہ برس ٹورنامنٹ کے فائنل میں وہ امریکی کھلاڑی سیرینا ولیمز سے ہار گئی تھیں۔
ماریہ شراپووا اس سے قبل 2004ء میں ومبلڈن، 2006ء میں یو ایس اوپن، 2008ء میں آسٹریلین اوپن جیت چکی ہیں۔ فریچ اوپن ٹائٹل وہ دو مرتبہ اپنے نام کر چکی ہیں۔ شراپووا عالمی رینکنگ میں ساتوین نمبر پر ہیں۔ سیمونا ہالیپ پہلی مرتبہ کسی گرینڈ سیلم کا فائنل کھیل رہی تھیں۔ اگر وہ یہ میچ جیت جاتیں تو وہ 1978ء میں ورجینیا روزیکی کے بعد فرینچ اوپن جیتنے والی رومانیہ کی پہلی کھلاڑی ہوتیں۔
میچ کے بعد گفتگو کرتے ہوئے ماریہ شراپووا کا کہنا تھا کہ یہ کسی بھی گرینڈ سلیم میں میرا اب تک کا سب سے مشکل ترین اور سخت فائنل تھا۔ سیمونا نے غیر معمولی کھیل کا مظاہرہ کیا۔ مجھے یقین نہیں آ رہا کہ میں نے 27 سال کی عمر میں فرنچ اوپن جیتا ہے۔ آج میرا خواب پورا ہو گیا ہے اور ٹورنامنٹ میرے لئے بہت اہمیت کا حامل ہے۔ پہلے میں یہ سوچ بھی نہیں سکتی تھی کہ میں یہ ٹائٹل دو مرتبہ جیت سکتی ہوں۔