تحریر : عبدالرزاق جب یہ خبر آنکھوں کی زینت بنی کہ ریحام خان نے حنیف عباسی کے ہمراہ حلقہ این اے ایک سو چھپن کا دورہ کیا ہے اور وہاں انہوں نے حنیف عباسی کی تعریفوں کے پل باندھ دیے ہیں تو ریحام سے متعلق میرے ذہن میں پرورش پانے والے خیالات قلم کی نوک سے نکل کر صفحہ قرطاس پر بکھر گئے۔
کچھ عرصہ سے ریحام خان تواتر سے اس قسم کے بیانات دے رہی ہیں جس سے یہ نتیجہ اخذ کیا جا سکتا ہے کہ وہ عمران خان سے شادی کرنے پر پچھتا رہی ہیں اور اکثر اس قسم کی جذباتی صورتحال کے مناظر ناظرین ٹی وی سکرین پر دیکھ رہے ہوتے ہیں کہ جہاں کبھی ریحام دکھی غزل سنا رہی ہوتی ہیں اور کہیں شاعری کی صورت دل کے دکھڑے بیان کر رہی ہوتی ہیں۔
غور کرنے پر اور تجزیہ کرنے پر معلوم ہو گا کہ صورتحال اس کے برعکس ہے۔زندہ ہاتھی لاکھ کا اور مردہ ہاتھی سوا لاکھ کا کے مصداق ریحام خان عمران خان سے شادی اور طلاق کے مرحلہ سے گزرنے کے بعد اب تو معاشی خوشحالی کا لباس زیب تن کیے ہوے دکھائی دیتی ہیں۔یاد رہے ریحام خان عمران خان سے شادی سے قبل ایک ٹی وی چینل پر ایک سیاسی پروگرام ہوسٹ کرتی تھیں اور اس کا جو معاوضہ انہیں ملتا تھا وہ اس معاوضہ سے کہیں کم ہے جو وہ حالیہ ٹی وی چینل سے وصول کر رہی ہیں جو انہوں نے طلاق کے بعد جوائن کیا ہے۔
Imran Khan
نہ جانے راتوں رات ریحام خان کی سکلز میں کیا حیران کن تبدیلی رونما ہوئی ہے کہ وہ اس قدر مہنگی ترین ہوسٹ بن کر ابھری ہیں۔اور چینل پر ان کے ناز نخروں کی داستانیں علیحدہ میڈیا کی زینت بن رہی ہیں۔مجھے تو یوں لگتا ہے جیسے ہماری ہی آنکھوں میں موتیا اترا ہوا تھا جو ان کی خوبیاں اور جوہر ہم سے پوشیدہ تھے۔شنید ہے کہ ایک معروف میڈیا گروپ نے جس میں محترمہ کا آرٹیکل بھی شائع ہوتا ہے مبینہ طور پر اپنے ٹی وی چینل پر بھاری معاوضے پر پروگرام ہوسٹ کرنے کی دعوت دی تھی اور اسلام آباد میں ایک بیش قیمت گھر کی بھی آفر کی تھی پھر نہ جانے حالات نے کیا کروٹ لی کہ یہ ڈیل سرے نہ چڑھ سکی اور ریحام خان کسی دوسرے چینل کی منڈیرپر بسیرا کر گئیں۔
اگر ان حالات کا باریک بینی سے جائزہ لیا جائے تو یہ بات واضح دکھائی دے گی کہ ریحام عمران خان سے علیحدگی کے باوجود محض خان صاحب کی چھاپ لگنے کی بدولت بھرپور فائدہ اٹھا رہی ہیں۔اور مستقبل میں بھی ان کو ہر جگہ ہاتھوں ہاتھ لیا جائے گا کیونکہ وہ سربراہ تحریک انصاف عمران خان کی سابقہ اہلیہ ہیں اور جب کبھی بھی وہ اپنے اور عمران سے متعلق کوئی شگوفہ چھوڑیں گی تو میڈیا میں ہلچل مچا دیا کریں گی اور اپنی اہمیت اجاگر کرواتی رہیں گی۔وہ کپتان جو شادی تو نہ نبھا سکا لیکن ریحام خان کو ایک عام خاتون سے سلیبرٹی بنوا دیا۔اب ریحام جہاں بھی جائے گی اسے منفرد انداز میں ٹریٹ کیا جائے گا ۔ آج وہ جس میڈیا گروپ کو جوائن کرتی ہے اس کی ریٹنگ میں اضافہ ہوتا ہے اور وہ میڈیا گروپ اس کے ناز نخرے بھی برداشت کرتا ہے۔
ریحام خان کے سابقہ شوہر اعجاز کے مطابق ریحام خان برطانیہ میں ایک غیر معروف مقامی ٹی وی چینل پر بطور ویدر گرل اپنی خدمات سر انجام دے رہی تھیں اور وہاں اس کی سیلری بھی کوئی قابل ذکر نہ تھی ا ور پاکستان میں بھی جب ریحام نے اپنے صحا فتی کیرئر کا آغاز کیا تو ان کی پہچان ایک معمولی اینکر کے طور پر ہی تھی لیکن عمران خان سے شادی اور طلاق کے واقعات کے بعد وہ ایکدم صف اول کی اینکر کے طور پر پہچانی جانے لگی ہیں اور ایک خبر کے مطابق عمران خان سے رشتہ استوار ہونے کے بعد گوگل پر سرچ کی جانے والی شخصیات میں ان کا اول نمبر ہے۔یاد رہے ریحام کی پذیرائی اور اہمیت کا سلسلہ ابھی تو شروع ہوا ہے۔
Reham Khan, Imran Khan Wedding
آگے آگے دیکھیے ہوتا ہے کیا کیونکہ ریحام خان کی اب صرف میڈیا کو ہی ضرورت نہیں بلکہ وہ سیاسی جماعتوں کی بھی فسٹ چوائس بن چکی ہیں اور میں تو مستقبل کے سیاسی منظر نامہ میں ریحام خان کی تصویری جھلک ابھی سے دیکھ رہا ہوں جبکہ ریحام خان کے بقول بھی ان کے خون میں سیاسی جراثیم موجود ہیں اور ان سیاسی جراثیموں کو مذید حرارت بخشنے کے لیے چند ایک سیاسی جماعتیں پیش پیش ہیں جو بہت جلد کھل کر منظر عام پر نمودار ہوں گی ۔ ہو سکتا ہے مصلحت کا جامہ اوڑھ کر ریحام خان اپنے اس ارادہ سے انکاری ہوں مگر میری سیاسی بصیرت اشارہ دے رہی ہے کہ مستقبل قریب میں ریحام خان ن لیگ جوائن کریں گی اور خم ٹھوک کر سیاسی میدان میں اتریں گی۔
فی الوقت وہ معاشی طور پر اپنے آپ کو متوازن رکھنے کے چکروں میں ہیں۔ جونہی معاشی طور پر صورتحال بہتر ہو گئی محرمہ ن لیگ کے پلیٹ فارم سے تحریک انصاف کو سیاسی میدان میں للکارتی نظر آئیں گی اور سیاسی پر لگنے پر ایوان اقتدار کی فضاوں میں بھی اڑان بھر سکتی ہیں۔پاکستان میں تبدیلی آئی ہے یا نہیں۔
عمران خان کی زندگی میں تبدیلی آئی ہے یا نہیں لیکن ریحام خان کی قسمت نے ضرور یو ٹرن لیا ہے اور وہ ایک عام خاتون سے سلیبرٹی کا روپ دھار چکی ہیں اور یہ سب کچھ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے طفیل ہے جن کا نام جڑنے سے ہے وگرنہ کئی خواتین اینکر جو ریحام سے زیادہ ٹیلنٹڈہیں عرصہ دراز سے اپنی خدمات ٹی وی چینلز پر پیش کر رہی ہیں لیکن واجبی حیثیت کی حامل ہیں۔
ایک ایسی خاتون جو نہ تو غیر معمولی لب و لہجے کی مالک ہے اور نہ ہی اعلیٰ تعلیم یافتہ ہے بلکہ اس کی تو ڈگری پر بھی سوالیہ نشان ہے یوں میڈیا میں چھا جانا حیران کن بھی ہے اور دلچسپ بھی۔ بہر حال جو کچھ بھی ہے لگتا یوں ہے کہ قسمت کی دیوی ریحام خان پر مہربان ہونے کو ہے لہٰذا ریحام خان کو بھی چاہیے کہ اب پچھتاوے کی آگ سے باہر نکلیں اور آنے والے وقت سے خوب لطف انداز ہوں کیونکہ عمران ایک ایسی شخصیت ہے جس کا نام ہی عمر بھر ریحام کو شہرت اور دولت سے سرفراز رکھے گا۔