اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی پارلیمانی پارٹی نے خواجہ سعد رفیق کے پروڈکشن آرڈر جاری ہونے تک ایوان کی کارروائی نہ چلنے دینے کا اعلان کر دیا۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر و قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کی زیر صدارت مشترکہ پارلیمانی پارٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں پارلیمنٹ کے اجلاس اور سیاسی صورتحال پر غوروخوص کیا گیا۔
حکومت معیشت سمیت ہر محاذ پر بُری طرح ناکام ہوچکی، ن لیگی پارلیمانی پارٹی پاکستان مسلم لیگ (ن) کی پارلیمانی پارٹی نے شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’نیب نیازی‘ گٹھ جوڑ کے تحت بدترین انتقامی کاروائیاں قانون، انصاف اور شفافیت کی دھجیاں اڑارہی ہیں، انتقام سے ہمیں ڈرایا نہیں جاسکتا، پوری قوت، صبر اور سچائی سے مقابلہ کریں گے۔
اجلاس میں کہا گیا ہے کہ خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کی گرفتاری، حمزہ شہباز کو بلاجواز بیرونی سفر سے روکنا اور مریم اورنگزیب کیخلا ف انکوائری اس عمل کی قابل مذمت اور قابل افسوس مثالیں ہیں۔
پارلیمانی پارٹی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سعد رفیق کے پروڈکشن آرڈر جاری نہ ہوئے تو ایوان کی کاروائی نہیں چلنے دیں گے۔
اجلاس میں کہاگیا کہ حکومت معیشت سمیت ہر محاذ پر بُری طرح ناکام ہوچکی ہے، اب تک کوئی پالیسی نہیں دی جاسکی، بے سمت حکومت کی نالائقی کا سفر یوں ہی جاری رہا تو ملکی معیشت خدانخواستہ کسی حادثے کا شکار ہوسکتی ہے۔
اجلاس کے اعلامیے کے مطابق حکومت روزگار کی جگہ لوگوں کو بیروزگار کررہی ہے، پچاس لاکھ گھر بنانے کے بجائے لوگوں کے بنے بنائے گھر ملبے کا ڈھیر بنارہی ہے، غربت ختم کرنے کے بجائے افراط زر میں اضافہ کرچکی ہے، ہر وعدے میں جھوٹی ثابت ہونے والی حکومت انتقام کے پیچھے چھپ رہی ہے۔
اجلاس میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کیخلاف قرارداد مذمت منظوری کی گئی۔
اجلاس میں سی این جی اور فیکٹریوں کی بندش کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کی قیادت میں حکومت نے قوم کو اندھیروں اور سی این جی قطاروں سے نجات دلائی تھی، یہ عمل ریورس ہورہا ہے۔
اجلاس میں شہبازشریف نے خواجہ سعد رفیق کو سیاسی خدمات پر خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ خواجہ سعد رفیق نے ریلوے کے لیے پوری ایمانداری سے کام کیا اور دن رات مخلصانہ کوششیں کرکے ریلوے کو اپنے پیروں پر کھڑا کیا۔
انہوں نے کہا کہ نیب نے مریم اورنگزیب کو نامعلوم درخواست پر نوٹس دیا جس کا مقصد انہیں خاموش کرانا ہے، مریم اورنگزیب پارٹی کی بہت متحرک، محنتی اور زیرک رہنما ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ خواجہ سلمان رفیق میرے ساتھ پنجاب کابینہ میں شامل تھے، وہ بہت ہی شریف النفس انسان ہیں اور محنت و ایمانداری سے کام کیا۔
صدر مسلم لیگ (ن) کا کہنا تھا کہ نوازشریف اور مریم نواز نے نیب میں جتنی پیشیاں بھگتیں پاکستان کی تاریخ میں اس کی مثال نہیں ملتی۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف دور میں سی پیک کے علاوہ 5 ہزار میگاواٹ بجلی کے منصوبے لگائے گئے، اور ان منصوبوں میں 160 ارب روپے کی بچت کی گئی، یہ رقم قومی خزانے میں جمع کرائی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ نوازشریف کو پاکستان کی خدمت کرنے کی سزا دی جارہی ہے، نوازشریف کا گزشتہ دور حکومت پاکستان کی تاریخ کا سب سے بہترین دور رہا۔
اپوزیشن لیڈر کا کہنا ہے کہ اسد عمر اعتراف کر چکے ہیں کہ سی پیک منصوبے شفاف تھے، نیب حکام بھی مانتے ہیں کہ بجلی کی قلت کے اندھیرے آپ کی حکومت نے ختم کیے ہیں۔
شہبازشریف نے کہا کہ عقوبت خانے میں نیب حکام کو ایک ایک منصوبے کی تفصیل بتائی جس پر وہ حیران ہوئے، میں نے نیب حکام کو بتایا کہ یہ وہ خدمت ہے جس کی اللہ تعالیٰ نے ہمیں سعادت دی۔
شہباز شریف کے مطابق انہوں نے نیب حکام سے کہا کہ قیامت تک ڈھونڈتے رہیں انشاءاللہ بدعنوانی نہیں ملے گی کیونکہ اللہ کے فضل سے ہم نے پاکستان کی پوری دیانتداری سے خدمت کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مشکل وقت ضرور ہے لیکن مایوسی ہرگز نہیں، اللہ تعالیٰ ہمیں سرخرو کرے گا، یہ اللہ تعالیٰ کا قرآن کریم میں وعدہ ہے۔
قائد حزب اختلاف نے کہا کہ عوام مسلم لیگ (ن) کے ساتھ ہیں، ہمیں بطور پارٹی خود احتسابی کرنی ہے، غلطیوں سے سبق سیکھنا ہے، موجودہ حکومت عوام کے لئے بدترین مہنگائی، بیروزگاری اور مایوسی لائی ہے لیکن ہم معاشی، معاشرتی اور سماجی انصاف عام آدمی کو دلا کر رہیں گے۔