کھٹمنڈو (جیوڈیسک) نیپال کے دارالحکومت کھٹمنڈو میں جنوب ایشیائی ملکوںکی تنظیم ، سارک کی دو روزہ سربراہ کانفرنس شروع ہوگئی ہے۔ 18 ویں سربراہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ تجارت کے لیے سرحدوں پرسہولتیں تیز کی جائیں گی، رکن ممالک کے درمیان بات چیت اورتجارتی معاہدے ہونا ضروری ہیں۔
اس سے قبل سری لنکا کے صدر راجہ پاکسے کاکہناتھا کہ سارک ممالک معیشت کو ترقی دے کرغریب اورامیرکا فرق ختم کرسکتے ہیں، سارک اجلاس میں افغانستان، بنگلہ دیش، پاکستان، بھارت، مالدیپ، نیپال، سری لنکا اور بھوٹان کے سربراہان مملکت و حکومت شریک ہیں۔
افغان صدر اشرف غنی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی سرزمین کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے،انہوں نے کہا کہ امن اور خوشحالی کے لیے مضبوط رابطے ناگزیر ہیں ۔سارک کے وزیر اعظم سوشیل کوئرالہ نے شمع جلا کر کانفرنس کا آغاز کیا۔
افتتاحی تقریر میں نیپال کے وزیرراعظم نے کہا کہ خطے کے کسی مسئلے کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا، زراعت،صحت ، تعلیم اور خواتین کو اختیار دینے کے امور پر توجہ دینی ہے۔ سارک رہنماوں کے کانفرنس ہال پہنچنے پر نیپالی وزیراعظم سوشیل کوئرالہ نے ان کا استقبال کیا۔