کٹھمنڈو (جیوڈیسک) نیپال کے شہر کٹھمنڈو میں ہونے والی اٹھارہویں سارک سربراہ کانفرنس کا مشترکہ اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے۔ چھتیس نکاتی اعلامیے کے مطابق کانفرنس کے شرکاء نے دہشتگردی کی ہر شکل کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس کے خاتمے کیلئے موثر تعاون پر اتفاق کیا۔
سارک ممالک کے سائبر کرائم مانیٹرنگ ڈیسک کے قیام پر بھی اتفاق ہو گیا۔ سربراہان مملکت سارک ڈویلپمنٹ فنڈ کے قیام پر متفق ہو گئے۔
علاقائی تعاون، زمینی رابطے بڑھانے اور جنوبی ایشیاء اقتصادی یونین کے قیام پر بھی اتفاق کیا گیا۔ سارک رہنماؤں نے خطے سے غربت کے خاتمے اور 2030ء تک خطے کو ایچ آئی وی ایڈز اور ٹی بی سے پاک کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ تجارت کے فروغ کیلئے بحری راستوں کے استعمال پر بھی زور دیا گیا۔
سارک ممالک زراعت اور غذائی تحفظ کیلئے تحقیقی اور فنی تعاون بڑھانے پر بھی متفق ہوگئے۔ فوڈ بینک کے قیام پر اتفاق کرتے ہوئے رکن ممالک نے سارک سیڈ بینک کے معاہدے کی توثیق پر بھی زور دیا۔ قدرتی آفات سے نمٹنے کیلئے رپیڈ رسپانس معاہدے پر جلد عمل پر بھی اتفاق ہوا۔
اعلامیے کے مطابق اگلی سارک سربراہ کانفرنس پاکستان میں ہوگی جبکہ 2016ء کو سارک ثقافتی سال کے طور پر منایا جائے گا۔ توانائی کی ضرورتیں پوری کرنے کیلئے ہوا، پانی، شمسی اور بائیو فیول منصوبوں پر بھی اتفاق کیا گیا۔
اختتامی سیشن سے قبل رکن ممالک نے توانائی کے شعبے میں تعاون کے فریم ورک پر دستخط بھی کئے۔