کراچی (جیوڈیسک) سبین محمود کیس کے گواہ ڈرائیور غلام عباس کے قتل کی تحقیقات میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ واقعہ ذاتی دشمنی نہیں بلکہ غلام عباس کے قتل میں کالعدم تنظیم کے ملوث ہونے کے شواہد ملے ہیں۔
کراچی کے علاقے کورنگی میں فائرنگ کا نشانہ بننے والے سبین محمود کے ڈرائیور غلام عباس کے قتل کی تحقیقات جاری ہیں۔ پولیس نے مقتول کی بیٹی اور بھائی کا بیان قلم بند کر لیا ہے۔
جبکہ عینی شاہدین کی مدد سے ملزموں کے خاکے بھی تیار کئے جا رہے ہیں، مقتول کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ غلام عباس کا کسی سے کوئی جھگڑا نہیں تھا، پولیس حکام کے مطابق غلام عباس کے قتل میں کالعدم تنظیم کے ملوث ہونے کے ٹھوس شواہد ملے ہیں، ایس ایچ او ابراہیم حیدری کا کہنا ہے کہ قتل کیس کی تحقیقات میں جلد بریک تھرو ہو گا۔
ابتدائی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ قاتلوں نے غلام عباس کی مکمل ریکی کر رکھی تھی۔ دوسری جانب غلام عباس کے قتل کے بعد سماجی رہنما سبین کے کیس کے دیگر گواہوں کی سکیورٹی سخت کرنے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔