سیہون شریف : قربان علی بھٹی سیہون شریف میں احتجاجی بوکھ ہڑتال جاری، ایکسویںروز بھی الشہباز سٹیزن ایکشن کامیٹی کا احتجاج جاری، کوئی بھی ایکشن نہیں لیا گیا، محکمہ اوقاف کے وزیر اور وفاق سے معاملے کا نوٹیس لینے کا مطالبہ، تفصیلات کے مطابق سیہون شریف میں الشہباز سٹیزن ایکشن کامیٹی کی رہنمائی میں سیہون کے سیاسی سماجی رہنمائوں ایڈووکیٹ بشیر احمد اوٹھو، عارف حسین میمن، لالا رستم بھٹ، مرید خان بروہی، منصور چنہ کی رہنمائی میں بوکھ ہڑتال کیمپ قائم کرکے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرین کا احتجاج گذشتہ 20 روز سے جاری ہے۔ مظاہرین نے محکمہ اوقاف کی نااہلی کے سبب درگاہ حضرت قلندر لال شہبازکے میگا پراجیکٹ کا تعمیراتی کام نامکمل ہونے، پبلک پارک پر بااثر کے قبضہ کرنے اور درگاہ قلندر کی مزار پر 18 گھنٹے بجلی کی لوڈشیڈنگ کے مسائل کے حل کے لئے احتجاجی مظاہرہ کرکے بوکھ ہڑتال کیمپ قائم کی ہے۔
مظاہرین نے صحافیوں کو بتایہ کہ سیہون شریف کی درگاہ حضرت قلندر لال شہبازکی مزار کا ماسٹر پلان کے میگا پراجیکٹ کا کام گذشتہ 20 سالوں سے غفلت کا شکار ہے ، جبکہ اس کے ساتھ ہی درگاہ قلندر کے پبلک پارک کو سیہون شریف کے بااثر افراد نے اپنے ڈنڈے کے زور پر کار پارکنگ میں تبدیل کردیا ہے جہاں پر زائرین سے لوٹ مار کی جارہی ہے محکمہ اوقاف کی ملی بگھت سے پبلک پارک کو کارپارکنگ کیا گیا ہے جو کہ سراسر ناانصافی ہے۔ سیہون شہر کے سیاسی سماجی تنظیموں کے رہنمائوں نے حکومت سندھ اور وفاق حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ درگاہ قلندر کے میگا پراجیکٹ کا کام شروع کیا جائے، زائرین پبلک پارک سے بااثروں کا ناجائز اور غیر قانونی قبضہ ختم کرکے زائرین کو سہولتیں فراہم کر دی جائیں اور درگاہ قلندر پر 18 گھنٹے بجلی کی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ ختم کردی جائے اور درگاہ قلندر پر سخت سیکیورٹی کے انتظامات کیئے جائیں۔