کراچی (جیوڈیسک) عید الضحی پر قربانی کے جانوروں سے حاصل ہونے والی کھال ملک میں لیدر کی صنعت کے لیے خام مال کا اہم ذریعہ بھی ہیں۔عید الضحی کے موقع پر عوام سنت ابراہیمی پر عمل کرتے ہوئے اللہ کی راہ میں جانور کی قربانی کر تے ہیں، اِس نیک عمل کا ثواب تو مسلمانوں کو ملتا ہی ہے لیکن دوسری جانب لیدر انڈسٹری اپنی 30 فیصد چمڑے کی طلب قربان ہونے والے جانوروں کی کھال سے پوری کرتی ہے۔ ٹینرز ایسوسی ایشن کے مطابق حالیہ عید سے اب تک 10 ارب روپے سے زائد مالیت کی کھالیں خریدی گئی ہیں۔
انہیں دلکش چمڑے میں تبدیل کرکے خوبصورت جیکٹس، بیگز اور چمڑے کی دیگر مصنوعات کو ملک سے برآمد کیا جائے گا۔اِس شعبے سے منسلک افراد کا کہنا ہے کہ کہ صنعت کو خام مال تو با آسانی مل جاتا ہے لیکن بجلی اور گیس کی قلت کے باعث پیداواری عمل شدید متاثر ہوتا ہے۔ جہاں چمڑا سازی کی صنعت سے کئی لوگوں کا روزگار جڑا ہے وہاں چمڑے کی مصنوعات کی برآمدات سے 1 ارب ڈالر سے زائد زرمبادلہ بھی حاصل ہو تا ہے۔
عیدالالضحی پر قربانی کی کھالوں سے ملک میں چمڑے کی صنعت کو بہت فروغ ملتا ہے۔ اس شعبے سے منسلک صنعت کاروں کا کہناہیں کہ حکومت امن وامان سمیت توانائی بحران کے مسئلے پر توجہ دے تو صنعت مزید روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے علاوہ ملک کیلئے اضافی زرمبادلہ ذخائر کما سکتی ہیں۔