شانگلہ (جیوڈیسک) پنجاب سے امدادی ٹیمیں یہاں پہنچ گئی ہیں، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سے مشاورت کے بعد متاثرین کے لیے امدادی پیکج کا اعلان کریں گے۔
وزیراعظم نواز شریف زلزلہ سے متاثرہ علاقوں کے دورے کے حوالے سے شانگلہ پہنچے ، نواز شریف کو امدادی کارروائیوں اور زلزلے سے ہونے والے نقصانات پر بریفنگ دی گئی۔
شانگلہ میں ملٹری اور سول حکام نے وزیراعظم نواز شریف کو زلزلہ سے ہونے والے نقصانات اور اس کے ازالے کے لیے اقدامات پر تفصیلی بریفنگ دی۔
چیئرمین این ڈی این اے میجر جنرل اصغر نے وزیراعظم نواز شریف کو خوفناک زلزلے کی تباہ کاریوں کے متعلق تفصیلی بریفنگ دی بتایا کہ متاثرین کو قریبی ہسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے ، اہم شاہراہیں بحال کر دی گئی ہیں۔
انھوں نے بتایا کہ خوفناک زلزلے سے مواصلات کا نظام درہم برہم ہو گیا تھا ، گزشتہ رات تک ہلاکتوں کی تعداد 49 تھی ، غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق یہ تعداد 52 سے 54 تک ہے۔ سول حکام کی جانب سے وزیراعظم کو بتایا گیا کہ صوبائی حکومت نے سٹاک میں موجود چار سو خیمے تقسیم کر دیئے ہیں جبکہ دو کمروں پر مشتمل گھر کی تباہی پر ایک لاکھ جبکہ ایک کمرے کی تباہی پر پچاس ہزار روپے مختص کیے ہیں۔ وزیراعظم نے استفسار کیا کہ ایک لاکھ روپے سے مکان تیار کیا جا سکتا ہے جس پر جواب میں نفی میں آیا ، وزیراعظ٘م نے متاثرین تک خیموں کی فراہمی کو فوری طور پر یقینی بنانے کی ہدایت کی۔
اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ تباہ ہونے والی سڑکوں کو بھی بحال کیا جا رہا ہے ، کافی سڑکیں بحال کر دی گئی ہیں باقی سڑکوں پر کام جاری ہے۔
مالی نقصانات کا ازالہ کرنے کی بھرپور کوشش کریں گے ، میری دلی ہمدردی متاثرین کے ساتھ ہے ، میں فوجی جوانوں کا بھی مشکور ہوں کہ انھوں نے بڑھ چڑھ کر امدادی کاموں میں پیش پیش ہیں۔ انھوں نے کہا کہ خوفناک زلزلے میں جان گنوانے والے افراد اور ان کے لواحقین کے لیے دعا گو ہوں ، متاثرین کے لیے ادویات ، کمبل ، خیمے اور دیگر سامان بجھوا دیا گیا ہے۔