بغداد (جیوڈیسک) عراق کے سابق صدر صدام حسین کو پھانسی کا فیصلہ سنانے والے جج رؤف عبدالرحمان کو مسلح گروپ نے قتل کر دیا۔
تاریخ تھی تیس نومبر دو ہزار چھ، یکطرفہ کارروائی کے بعد جسٹس رؤف عبدالرحمان نے معزول صدر کو ایک سو اڑتالیس افراد کے قتل کے جرم میں پھانسی دینے کا فیصلہ سنایا۔
آج تقریبا ساڑھے آٹھ سال بعد دولت اسلامیہ عراق و شام کے جنگجووں نے جسٹس رؤف کا کام تمام کر دیا۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق رؤف عبدالرحمان سولہ جون سے لاپتہ تھے۔
داعش کی ویب سائٹ پر جاری بیان کے مطابق جسٹس رؤف کو صدام حسین کو سزائے موت سنانے پر قتل کر دیا گیا۔
سابق عراقی صدر کے معتمد خاص ابراھیم الدوری اور اردن کے ایک رکن پارلیمنٹ نے بھی سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر جسٹس رؤف عبدالرحمان کے مارے جانے کی تصدیق کی ہے۔