کولمبو (جیوڈیسک) آف اسپنر سعید اجمل پر پابندی کی ٹائمنگ پر سوالات اٹھنا شروع ہوگئے۔ سابق سری لنکن کپتان ارجنا رانا ٹنگا نے کہا کہ ورلڈ کپ سے قبل اہم بولرز کو کھیل سے باہر کرنا حیران کن ہے، آئی سی سی کو میگا ایونٹ کے بعد ان معاملات کو دیکھنا چاہیے تھا، ادھر بھارت کے بشن سنگھ بیدی کو اپنے دل کی بھڑاس نکالنے کا موقع مل گیا، انھوں نے کہا کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے پاکستانی بولر پر پابندی میں اتنی دیر کیوں کردی؟ کیا ان کی تمام وکٹیں قانونی ہیں؟ ریان ہیرس کہتے ہیں کہ کھیل سے چکرز کا صفایا ضروری ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق ورلڈ کپ سے قبل اہم بولرز پر پابندیوں پر مختلف حلقوں کی جانب سے حیرت ظاہر کی جارہی ہے، ارجنا رانا ٹنگا بھی ان میں شامل ہیں، انھوں نے کہا کہ ورلڈ کپ اب صرف 6 ماہ کی دوری پر ہے، یہ حیران کن اور افسوسناک بات ہے کہ آئی سی سی کچھ ٹیموں کے اہم بولرز پر پابندی عائد کررہی ہے، انھیں ورلڈ کپ تک کھیلنے کی اجازت ہونی چاہیے تھی، میگا ایونٹ میں کونسل ان کی بولنگ کا جائزہ لیتی اور اس کے بعد ہی کوئی فیصلہ کیا جاتا۔ انھوں نے کہا کہ اتنے اہم ٹورنامنٹ سے قبل اچانک ٹاپ کھلاڑیوں پر پابندی عائد کرنے سے کپتانوں اور سلیکٹرز کی مشکل بڑھ گئی، کونسل کو یہ معاملہ بہت پہلے ہی نمٹا لینا چاہیے تھا۔
اس کام کیلیے اس وقت کا انتخاب کیوں کیا گیا۔ رانا ٹنگا نے مزید کہا کہ سعید اجمل 6 برس سے کھیل رہے ہیں اب اچانک کیوں ہر کسی کو ان سے مسئلہ ہو گیا ہے، میں بھی کھیل سے غیرقانونی بولنگ کے حامل پلیئرز کا صفایا چاہتا ہوں مگر جس وقت یہ کارروائی کی جارہی ہے میں اس سے متفق نہیں ہوں۔
دوسری جانب بھارت کے سابق کپتان بشن سنگھ بیدی نے دل کی بھڑاس نکالتے ہوئے کہا کہ آئی سی سی اتنے برس سے کہاں سوئی ہوئی تھی،اب جبکہ سعید اجمل پر پابندی عائدکی گئی تو ان کھلاڑیوں کا کیا ہوگا جو ان کی غیر قانونی بولنگ پر آؤٹ ہوئے، کیا ان ٹیموں کو انصاف مل پائیگا جو سعید اجمل کے ایک اسپیل کی وجہ سے شکست سے دوچار ہوئیں۔ آسٹریلوی فاسٹ بولر ریان ہیرس نے کہا کہ میں کھیل سے چکرز کے صفایا کے حق میں ہوں، آئی سی سی نے اس حوالے سے جو قوانین بنائے ان کی پاسداری ہونی چاہیے۔