میرپور (جیوڈیسک) سعید اجمل نے خراب فارم کے سامنے ہتھیار ڈالنے سے انکار کر دیا، قوم کی توقعات پر پورا نہ اترنے پر انھوں نے مایوسی کا اظہار کیا ہے، آف اسپنر کا کہنا ہے کہ بنگلہ دیش آنے سے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ ردھم میں آنے کیلیے وقت درکار ہوگا،
سب کچھ راتوں رات نہیں ہوسکتا، صرف شاندار ماضی کی بنیاد پر نہیں بھرپور اعتماد کے ساتھ کھیلنا چاہتا ہوں۔تفصیلات کے مطابق ایکشن میں اصلاح کے بعد ماضی جیسی کارکردگی نہ دوہرانے والے سعید نے ایک انٹرویو میں کہاکہ پابندی عائد کیے جانے کے بعد8ماہ کیریئر کا مشکل ترین دور تھے، مجھے اندازہ تھا کہ اگلا سفر بھی آسان نہیں ہوگا،
بنگلہ دیش آنے سے قبل ہی کہہ دیا تھا کہ ردھم میں آنے کیلیے وقت درکار ہوگا، قوم کی توقعات پر پورا نہ اترنے پر مایوس ہوں،میں نے کوچ اور کپتان سے بات کی ان کے ذہن میں میرے لیے ایک پلان ہے،اعتماد بحال کرنے کیلیے وقت کی ضرورت ہوگی یہ راتوں رات نہیں ہوسکتا، انھوں نے کہا کہ صرف شاندار ماضی کی بنیاد پر کیریئر جاری نہیں رکھنا چاہتا، بھرپور کارکردگی کیساتھ میدان میں جگہ برقرار رکھنے کی خواہش ہے۔
اس وقت حالات سازگار نظر نہیں آتے لیکن آنے والے دنوں میں میرے کھیل میں نمایاں بہتری نظر آئیگی، سعید اجمل نے کہا کہ میں نے اپنا ایکشن زیادہ تبدیل نہیں کیا تاہم اس سے ’’دوسرا‘‘ موثر ثابت نہیں ہورہی، یوں مجموعی کارکردگی متاثر ہوگئی، بہتری کیلیے بھرپور کوشش کررہا ہوں، نئے زاویے سے گیندوں پر کام بھی کیا پُر امید ہوں کہ کچھ عرصے بعد سب کو ایک بار پھر پرانا سعید اجمل نظر آئیگا۔
انھوں نے کہا کہ یاسر شاہ اور ذوالفقار بابر نے یو اے ای میں میرا خلا بخوبی پُر کیا،کھیلنے کا موقع ملنا ان کا حق تھا تاہم کھلنا ٹیسٹ میں بے جان پچ پر شاید ہی کسی اسپنر کی کوئی گیند ٹرن ہوئی ہو، بنگلہ دیش نے کھیل کے تینوں شعبوں میں جس فارم کا مظاہرہ کیا اسے پیش نظر رکھتے ہوئے کوئی بھی ٹیم ہوتی اسے مشکل پیش آتی۔