کراچی (جیوڈیسک) پاکستان کے 68ویں جشن آزادی کے موقع پر صدر مملکت ممنون حسین کی جانب سے مختلف شعبہ ہائے زندگی کی طرح کھلاڑیوں کو بھی گراں قدر خدمات کے اعتراف میں اعلیٰ سول ایوارڈز تفویض کیے گئے ہیں۔
ان میں قومی کرکٹ ٹیم کے ہمراہ دورۂ سری لنکا میں مصروف ممتاز اسپنر سعید اجمل کو ستارۂ امتیاز سے نوازا گیا ہے، ایک خاتون سمیت 4 کھلاڑیوں کیلیے صدارتی تمغہ برائے حسن کار کردگی کا اعلان بھی کیا گیا ہے جن میں عالمی شہرت یافتہ برطانوی نژاد پاکستانی باکسر عامر خان، فیصل آباد کے رہائشی سابق عالمی اسنوکر چیمپئن محمد آصف، گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والی خاتون کوہ پیما ثمینہ بیگ اور قومی ٹینس چیمپئن عقیل خان شامل ہیں، کھیلوں کی 6 شخصیات تمغۂ امتیاز کی حقدار قرار پائی ہیں۔
ان میں پشاور میں اسکواش کے معروف گھرانے سے تعلق رکھنے والے انٹر نیشنل کھلاڑی و سابق قومی چیمپئن عامر اطلس خان، اسکیئنگ کے کھیل میں نمایاں حیثیت کے حامل گلگت بلتستان کے سپاہی میر نواز جونیئر اور سابق قومی ہاکی کپتان اولمپئن عبدالوحید خان شامل ہیں، اپنے دور کے عظیم دفاعی کھلاڑی و سابق قومی کپتان اولمپئن انوار احمد خان اور اولمپئن منیر ڈار کو بعد از مرگ تمغۂ امیتاز سے نوازا گیا ہے جبکہ اسپورٹس جرنلزم میں خدمات کے اعتراف میں ڈاکٹر نعمان بھی اس اعزاز کے حقدار قرار پائے ہیں۔ صدر مملکت کی جانب سے اعزازات پانے والوں کو 23 مارچ 2015 کو یوم پاکستان کے موقع پر ایوان صدر میں منعقدہ خصوصی تقریب میں تمغے دیے جائینگے۔
دریں اثنا رابطے پر سابق عالمی اسنوکر چیمپئن محمد آصف نے کہا کہ صدارتی تمغۂ حسن کار کردگی کا اعلان میرے لیے مسرت کا باعث ہے، یہ فیصلہ قدرے تاخیر سے ہوا لیکن خوشی ہے کہ میری قومی خدمات کو تسلیم کر لیا گیا، تاہم حکومت کو چاہیے کہ وہ آئین اور قانون کے مطابق مجھے اعلان کردہ انعامی رقم بھی جاری کرے۔
ٹینس اسٹار عقیل خان نے کہا کہ آج مجھے اپنی ایک عشرے کی محنت کا صلہ مل گیا، ایسے اعزازات کھلاڑیوں کے حوصلے بلند اور اعتماد میں اضافہ کرتے ہیں، عامر اطلس خان نے کہا کہ تمغۂ امیتاز کا ملنا اعزاز کی بات لیکن ضرورت اس امر کی ہے کہ ملک میں اسکواش کو درست سمت میں چلانے کے لیے اقدامات کیے جائیں تاکہ پاکستان اس کھیل میں اپنا کھویا ہوا مقام دوبارہ حاصل کر سکے۔