سفاری پارک پولیس مقابلے کی ویڈیو درست ہے، ڈی آئی جی سلطان خواجہ

DIG Sultan Khawaja

DIG Sultan Khawaja

کراچی (جیوڈیسک) ڈی آئی جی سی آئی اے سلطان خواجہ کا کہنا ہے کہ سفاری پارک کے واقعہ کو جعلی رنگ دیا گیا، وہ شہدا جن کے جنازے میں تمام بڑے اہلکاروں نے شرکت کی اس کے بارے میں کوئی کیسے کہہ سکتا ہے وہ مقابلہ جعلی ہے۔کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈی آئی جی سی آئی اے سلطان خواجہ کا کہنا تھا کہ تحقیقات میں چند پہلو تھے جس کی وجہ سے تاخیر ہوئی۔

تحقیقات کا مقصد تھا کہ سچ سامنے لایا جا سکے۔ قاسم غوری نڈر آفسر تھے جنہوں نے ساری زندگی اپنی وردی کی لاج رکھی، شہید اور زخمی ہونے والے اہلکاروں نے اپنے سینے پر گولیاں کھائیں۔ انہوں نے اس بات کا اعتراف کیا کہ ذرائع پر چلنے والی سفاری پارک پولیس مقابلے کی ویڈیو بالکل درست ہے اور اس کے بارے میں پولیس پہلے سے آگاہ تھی۔ سلطان خواجہ نے کہا کہ ہم نے 9 ملزمان گرفتار کئے تھے۔

جس میں سے 5 ملزمان بے قصورثابت ہوئے ہیں۔ ان ملزمان کو اسلحہ کے ساتھ گرفتار کرنا اور انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کرنا ظلم ہے، او ر ان گرفتار 5 ملزمان پر عائد تمام الزامات ختم کردیئے ہیں، جبکہ رانجھڑ، اللہ ودایو، عمران اور احمر عاقہ میں ملوث تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ فائرنگ میں ملوث ضامن شاہ، امید علی اور امیر علی چاچڑ پولیس مقابلے میں مارے جاچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مقابلے میں ایس ایچ او کا کردار بہت مشکوک ہے۔ انہوں نے اس بات کا بھی اعتراف کیا کہ اصل لڑائی زمین پر قبضے کی تھی۔