کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ حکومت نے بلدیہ عظمی کراچی کے ٹوائلٹ چھوڑ کر اب محکمہ لوکل ٹیکس کے ساتھ ساتھ سفاری اور چڑیا گھر کو بھی قبضے میں لینے کیلئے کاموں کا آغاز کر دیا۔ کے ایم سی کے افسران میں خوشی کی لہر دوڑ گئی، جانے والے محکموں کی کرپشن بھی احتساب سے فری ہو گئی۔
تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے محکمہ چارچڈپارکنگ میں کروڑوں روپوں کی کرپشن کو چھپا نے کیلئے محکمہ ایکسائز میں ضم کرنا شروع کردیا اور اب بلدیاتی اداروں کی آمدنی کابڑا ذریعہ محکمہ لوکل ٹیکس بھی سنیئر لائنرڈ کرنے کا فیصلہ کرلیا گذشتہ روز کمشنرہاوس میں ہونے والے اجلاس میں سپریم کورٹ میں جواب داخل کیا جائے گا کہ تمام اشتہاری بورڈ کے سائز اور ریٹ کمشنر آفس میںطے ہونگے جبکہ چڑیا گھر جوکے سالانہ 90 فیصد ریونیو دیتا تھا اب اسکو بھی سفاری پارک کیساتھ سندھ حکومت قبضے میں لینے کیلئے کاموں کا آغاز کر رہی ہے۔
جبکہ حیدرآباد کا رانی باغ پہلے ہی تباہ ہوچکا ہے اور سندھ حکومت کے قبضے میں جانے کے بعد سفاری اور چڑیا گھر بھی ویران ہوجائے گا، جبکہ محکمہ چارچڈ پارکنگ لنک روڈ ٹول ٹیکس کی مد میں کروڑوں روپے کی بدعنوانیوں کو بھی چھپانے اور کرپٹ افسران کو بچانے کیلئے محکمہ چارچڈ پارکنگ کو محکمہ ایکسائز میں ضم کیا جارہا ہے وہیں سندھ حکومت نے بلدیہ عظمی کراچی کے ٹوائلٹوں کو آنے والے بلدیاتی اداروں کے منتخب نمائندوں کیلئے چھوڑ دیا ہے۔