اسلام آباد (جیوڈیسک) سانحہ صفورا میں داعش کے ملوث ہونے کا کوئی ثبوت نہیں ملا، ذرائع کے مطابق “را” کےملوث ہونے کے شواہد کا جائزہ لیا جارہا ہے۔
اب تک ہوئی گرفتاریوں کا واقعے سے کوئی کنکشن ثابت نہیں ہوسکا۔سانحہ صفورا کی تحقیقات میں اہم پیش رفت ہوئی ہے ، واقعے میں داعش کے ملوث ہونے کا کوئی ثبوت نہیں ملا،سانحہ صفورامیں”را” کےملوث ہونےسےمتعلق شواہد کا جائزہ لینے کا امکان ہے۔ سانحہ صفورا کی تحقیقات میں مختلف پہلوؤں پر غور کیا جارہا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے اب تک ہونے والی انویسٹی گیشن کے مطابق معلوم ہوا ہے کہ سانحے سے متعلق کوئی پیشگی انٹیلی جنس رپورٹس نہیں تھیں۔
ذرائع کے مطابق واقعے میں داعش کے ملوث ہونے کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔ 2اورواقعات میں بھی داعش کےپمفلٹ ملےمگر ان کاکنکشن بھی داعش سے ثابت نہ ہوسکا۔ ذرائع کے مطابق سانحہ صفورامیں”را” کےملوث ہونےسےمتعلق شواہد کا جائزہ لینے کا امکان ہے، مختلف گرفتاریاں بھی ہوئی ہیں۔
تاحال کوئی کنکشن ثابت نہیں ہوسکا۔دوسری جانب حساس اداروں نے سانحہ صفورا گوٹھ کے الزام میں کالعدم تنظیم کے 2 افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔ذرائع کے مطابق دونوں افراد کو سانحہ صفورا کے 2 دن بعد حراست میں لیا گیا تھا۔13 مئی کو صفورا چوک کے قریب نامعلوم مسلح افراد نے اسماعیلی کمیونٹی کی بس میں گھس کر فائرنگ کر دی تھی، دہشتگردی کی اس واردات میں 46 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔