لاہور (جیوڈیسک) ساہیوال واقعے کا مقدمہ کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) اہلکاروں کے خلاف درج کیے جانے کے بعد ورثا نے جی ٹی روڈ پر دیا جانے والا دھرنا ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔
پولیس کے مطابق مقتول خلیل کے بھائی جلیل احمد کی مدعیت میں ساہیوال واقعے کا مقدمہ تھانہ یوسف والا میں درج کرلیا گیا جس میں سی ٹی ڈی کے 16 اہلکاروں کو نامزد کیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق مقدمے میں قتل کی دفعہ 302 اور دہشت گردی کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔
پولیس کی جانب سے مقدمہ درج کیے جانے کے بعد جی ٹی روڈ پر لاشیں رکھ کر احتجاج کرنے والے مظاہرین نے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔
اس سے قبل مقتول خلیل کے بھائی جلیل احمد کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب نے روایتی طریقے سے کمیٹی بنانے کا اعلان کیا، ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیے جانے تک دھرنا ختم نہیں کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ ساہیوال میں گزشتہ روز سی ٹی ڈی نے مبینہ مقابلے میں دہشت گرد ذیشان کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا تھا جب کہ کارروائی میں دو خواتین اور ایک خلیل نامی شخص بھی مارا گیا اور واقعے میں تین بچے بھی زخمی ہوئے۔
واقعے کے خلاف ورثا گزشتہ روز سے سراپا احتجاج تھے اور لاشیں جی ٹی روڈ پر رکھ کر احتجاج کر رہے تھے۔