ساہیوال (جیوڈیسک) ساہیوال میں پنچایت نے جان بچانے کیلئے ٹرین سے کودنے والے جوڑے میں زبردستی طلاق کرا دی۔ لڑکی نے فیصلہ ماننے سے انکار کرتے ہوئے شوہر کے ساتھ جینے مرنے کا اعلان کر دیا۔ عدالت نے لڑکی کو دارالامان بھجوا دیا جبکہ لڑکا بھی اسپتال سے غائب ہو گیا۔
گوجرانوالہ کے شبیر نے نو فروری کو فرزانہ سے پسند کی شادی کی۔ دونوں نے جیون بھر ساتھ جینے اور مرنے کے عہدو پیمان بھی کئے۔ میاں بیوی خوش و خرم زندگی کی تلاش میں تیز گام پر سوار کراچی جا رہے تھے کہ لڑکے کے کزن نے لڑکی کے رشتہ داروں کو خبر کر دی۔ ساہیوال ریلوے اسٹیشن پر فرزانہ کے پانچ مسلح رشتہ دار ٹرین میں سوار ہوئے تو دونوں نے جان بچانے کیلئے چلتی ٹرین سے چھلانگ لگا دی۔
شبیر اور فرزانہ شدید زخمی ہو کر اسپتال پہنچ گئے لیکن ظالم سماج نے پیچھا نہ چھوڑا۔ بدھ کے روز پنچایت بیٹھی اور دونوں کو ہمیشہ کیلئے جدا کرنے کا فیصلہ صادر کر دیا ساتھ ہی اسپتال میں لڑکے سے صلح کی آڑ میں زبردستی طلاق کے کاغذات پر انگوٹھے بھی لگوا لئے۔ دوسری جانب طلاق کے فیصلے سے لاعلم فرزانہ اپنے شوہر کے ساتھ جینے مرنے کا اعلان کر دیا۔ اسکا کہنا ہے کہ والدین سے جان کا خطرہ ہے۔
پولیس نے فرزانہ کو مقامی عدالت میں پیش کیا، عدالت نے اسے دارلامان بھجوا دیا جبکہ شبیر کو اسپتال سے ہنگامی طور پر ڈسچار ج کر دیا گیا جس کے بعد سے وہ جان کے خطرے کے باعث غائب ہے۔