اولیاء کرام کی تعلیمات ہمارے لیئے مینارہ نور ہیں۔ خواجہ غلام حسن
Posted on October 13, 2013 By Majid Khan سٹی نیوز
کروڑ لعل عیسن : اولیاء کرام کی تعلیمات ہمارے لیئے مینارہ نور ہیں۔ حضرت خواجہ غلام حسن سواگ رحمتہ اللہ عیہ اپنے وقت کے بہت بڑے ولی تھے جنہوں نے اپنے کشف و کرامات سے ہزاروں غیر مسلموں کو مشرف با اسلام کیا ۔ اولیاء کرام کے بر صغیر پاک و ہند میں دین اسلام کیلئے بھر پور کردار کی وجہ سے ہی آج ہم مسلمان ہیں اور محمد عربی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دین کی تعلیمات سے روشناس ہیں ۔ یہود و نصاریٰ اور اس کے ایجنٹ مسلمانوں کے خلاف صفا آراء ہو کر اسلام خصوصاً پاکستان کو کمزور کرنے کیلئے دہشتگردانہ کاروائیوں میں مصروف ہیں جس سے نمٹنے کیلئے ہمیں فرقہ بندی ، عصبیت ، لسانیت کو چھوڑ کر بھائی چارے کی فضاء کو فروغ دینا ہو گا۔
ان خیالات کا اظہار عرس حضرت خواجہ غلام حسن سواگ رحمتہ اللہ علیہ کی دوسرے روز کی نشست سے خطاب کرتے ہوئے پیر آف سواگ شریف صاحبزادہ احمد حسن ، MNA صاحبزادہ فیض الحسن ، مفتی محمد شریف رضوی ، قاری محمد اشفاق سعیدی ، صاحبزادہ وسیم الحسن ، صاحبزادہ غلام قاسم باروی ، قاری عظمت اﷲ ، قاری ثنا ء اﷲ باروی ، قاری نذر حسین سروری ، علامہ شوکت سیالوی ، قاری اﷲ بخش چشتی سمیت دیگ علمائے کرام نے اپنے اپنے خطابات میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ اولیاء کرام کی فضیلت سے ہرگز انکار نہیں کیا جا سکتا۔
حضورصلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور صحابہ کرام کے بعد اولیاء کرام نے ہی دین اسلام کیلئے کوششیں کیں خصوصاً برصغیر پاک و ہند میں بزرگان دین کے ذریعے ہی اسلامی تعلیمات ہم تک پہنچی ۔ آج ہم اسلام کی تعلیمات سے روح گردانی کر کے مسائل و مشکلات کا شکار ہیں۔ جبکہ نا اتفاقی ، فرقہ بندی ، عصبیت و لسانیت نے ہمارے حالات خراب کر دیئے ہیں۔ہمیں محمد عربی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نظام کو نافظ کرنے کیلئے بزرگان دین کی تعلیمات کو عام کرنا ہو گا اور تبھی ہم ترقی کر سکتے ہیں۔
عرس میں ملک بھر سے آئے ہوئے زائرین و مریدین نے شرکت کی ۔ اس موقع پر پولیس کی جانب سے سخت سیکیورٹی کے انتظامات کیئے گئے اور ہزاروں افراد کیلئے لنگر کا وسیع انتظام تھا۔ تین روزہ عرس کا آج اختتامی تقریب ایک بجے دعا کے ساتھ اختتام ہو جائے گی۔ ان موقع پر اسلام کی سر بلندی ، پاکستان کے استحکام اور مسائل سے چھٹکارہ حاصل کرنے کیلئے دعا مانگی جائیں گی۔
by Majid Khan
Nasir Mehmood - Chief Editor at GeoURDU.com