سلمان حنیف ساتھیوں سمیت ہائی سکول کے پر حملہ آور، ہیڈماسٹر پر تشدد کی کوشش ناکام

مصطفی آباد/للیانی (نامہ نگار) ن لیگی ایم این اے سلمان حنیف ساتھیوں سمیت ہائی سکول کے پرحملہ آور، ہیڈاماسٹر پر تشدد کی کوشش ناکام، ہیڈا ماسٹر کا دفاع کرنے پر طلبا پر تشدد، طلبا سراپہ احتجاج، انتظامیہ ن لیگی ایم این اے کو تحفظ فراہم کرنے میں کوشاں، طلباء ن لیگی ایم این اے کے خلاف سراپہ احتجاج، ہنگامہ آرائی کی وجہ سے دسمبر ٹیسٹ کا ہونے والا پرچہ ملتوی، سکول بند، تفصیلات کے مطابق محمد زین، محمد زوہیب، محمد خادم، محمد اویس، محمد نفیس ودیگر طلبانے صحافیوں کو تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ن لیگی ایم این اے سلمان حنیف گورنمنٹ ہائی سکول لکھنیکے میں سکول کی چار دیواری رکوانے کیلئے سکول آیا اور ہیڈ ماسٹر کو گالیاں دے کر بلانے لگا، جس پر ہیڈ ماسٹر نے کہا کہ آئو بیٹھ پر بات کرتے ہیں جس پر ن لیگی ایم این اے سلمان حنیف تیش میں آ گیا اور ہیڈ ماسٹر محمد سعید پر تشدد کرنے کی کوشش کی، جسے اساتذہ نے ناکام بنا دی۔

جبکہ ایم این اے سلمان حنیف ہیڈ ماسٹر کو گالیاں دیتا ہوا اپنے گائوں چلا گیا اور 15 سے 20 غنڈوں کے ہمراہ دوبارہ ہیڈ ماسٹر کو مارنے کیلئے حملہ آور ہو گئے، جس پر طلباء آ گے آ گئے اور ن لیگی ایم این اے کے غنڈوں نے طلبا پر بھی تشدد شروع کر دیا، جبکہ ہیڈ ماسڑ کو حفاظت کیلئے طلباء و اساتذہ نے کمرے میں بند کر دیا، جسے پولیس نے بایاب کروایا، نہ تو چار دیواری ہو گی اور نہ ہی یہ سکول چلے گا، ن لیگی ایم این کی تڑیاں، نذرجھٹول امیدوار برائے چیئرمین یونین کونسل لکھنیکے نے بتایا کہ سکول کے اردگرد ایم این اے سلمان حنیف کی زرعی اراضی ہے جس کوکوئی راستہ نہ ہے اور وہ سکول کے گرائونڈ کو بطور راستہ استعمال کر رہے تھے۔

ایم این اے اپنی تمام تقریبات سکول میں ہی کرواتا ہے چار دیواری کی وجہ سے اسے مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا تھا، ایم این اے سلمان حنیف کو گرانٹ کا علم نہ تھا اسے یہ بھی دکھ تھا۔ با اثر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ایم این اے سلمان حنیف ہیڈماسٹر کا ٹرانفر کروانے کیلئے بھی کوشاں ہے، اور انتظامیہ ن لیگی ایم این اے کو تحفظ فراہم کرنے اور معاملے کو دبانے کی کوشش کر رہی ہے۔

ایم این اے سلمان حنیف کا موقف جاننے کیلئے متعدد بار ان کے موبائل نمبر0307-7000700پر رابطہ کیا گیا لیکن انہوں نے فون اٹینڈ نہیں کیا جس کیوجہ سے ادارہ ان کا موقف نہ جان سکا اگر وہ اپنا موقف دینا چاہیں تو ادارہ من و عن شائع کرے گا۔

Protest

Protest