ممبئی (جیوڈیسک) بالی ووڈ سلطان سلمان خان کے وکیل نے انکشاف کیا ہے کہ فلم ’لویاتری‘ کی وجہ سے انتہا پسندوں کی جانب سے سلمان خان کو جان سے مارنے کی منصوبہ بندی کرلی گئی ہے۔
چند روز قبل ہندو انتہا پسند جماعت وشوا ہندو پریشد (وی ایچ پی) کے سربراہ آلوک کمار کی جانب سے فلم ’لوراتری‘ کے ٹائٹل پر اعتراض اور سنیما گھروں میں فلم کی نمائش روکنے کی دھمکی دی گئی تھی، مسلسل دباؤ کی وجہ سے سلمان خان نے انتہا پسندوں کے سامنے گھٹنے ٹیکتے ہوئے فلم ’لوراتری‘ کا نام تبدیل کرکے اسے ’لویاتری‘ کردیا تھا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بالی ووڈ سلطان سلمان خان نے فلم ’لویاتری‘ کی وجہ سے مبینہ دھمکیاں ملنے کے باعث بھارتی سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا ہے جب کہ چیف جسٹس دیپک مشرا خود اس کیس کی سماعت کریں گے۔
سلمان خان کے وکیل کا کہنا ہے کہ ہندو جماعت کے اعتراض کے بعد فلم کا نام تبدیل کردیا گیا ہے لیکن اس کے باوجود وہ ناخوش ہیں اور اب وہ فلم کے کئی سین نکالنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ وکیل نے کہا کہ سلمان خان کو قتل کرنے کے لیے باقاعدہ طور پر منصوبہ بندی کرلی گئی ہے۔
واضح رہے کہ سلمان خان کی پروڈکشن میں بننے والی فلم ’لویاتری‘ میں اُن کے بہنوئی ایوش شرما اور ورینہ حسین ڈیبیو کر رہے ہیں یہ فلم 5 اکتوبر کو سنیما گھروں کی زینت بنے گی۔