اسلام آباد (جیوڈیسک) حکومتی ترجمان نے وضاحت کی ہے کہ جمعیت علماء اسلام س کے سربراہ مولانا سمیع الحق کو طالبان سے مذاکرات کیلئے کوئی مشن نہیں دیا گیا تھا، ان سے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے تعاون پرعمومی بات ہوئی تھی۔
اسلام آباد سے جاری ایک بیان میں حکومتی ترجمان نے کہا کہ وزیر اعظم نواز شریف اور مولانا سمیع الحق کی ملاقات میں طے پایا تھا کہ وہ بوقت ضرورت کس سے رابطہ کر سکتے ہیں، مولانا سمیع الحق کا یہ تاثر درست نہیں کہ حکومت نے ان کی بات نہیں سنی۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ ملاقات کے بعد 3 ہفتوں سے سمیع الحق نے کسی پیش رفت سے آگاہ نہیں کیا۔ترجمان کا کہنا تھا کہ مولانا سمیع الحق سے کہا تھا وہ دہشت گردی کیخلاف اثرورسوخ استعمال کریں۔